خیبرپختونخوا کے ضلع کرم سے تعلق رکھنے والے 65 سالہ سید جمال المعروف ارطغرل بابا حلقہ این اے 45 میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں ہارگئے لیکن اس بار بھی وہ لوگوں کے دل جیتنے میں ضرور کامیاب ہوئے ۔ خلاف عثمانیہ کے بانی عثمان غازی کے والد ارطغرل غازی سے سید جمال بہت متاثر ہیں ۔ ضلع کرم کے این اے 45 میں سید جمال نے 2018 کے انتخابات میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر حصہ لیا لیکن ہار گئے ۔ اس بار بھی انہوں نے پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواست دی لیکن ٹکٹ نہ ملنے پر وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے سامنے آگئے ۔
خیبرپختونخوا کے ضلع کرم سے تعلق رکھنے والے سید جمال پہلے علاقے میں بابائے کرم کے نام سے مشہور تھے لیکن ضمنی انتخابات کے دوران انہوں نے ترکی کے مشہور ڈرامے ارطغرل غازی سے متاثر ہونے ہوکر قائی قبیلے کے پرچم اور دیگرنشانات کو اپنی انتخابی مہم کا حصہ بنایا ۔ جس کے بعد اب وہ بابائے کرم سے ارطغرل بابا کے نام سے شہرت پاچکے ہیں ۔
65 سالہ سید جمال کا کہنا ہے ۔قائی قبیلے کے رسم ورواج بہت حد تک ہماری قبائلی طرززندگی جیسے ہیں ، اس لیے یہ ترک ڈرامہ قبائلی علاقے میں بہت مشہور ہے۔ ارطغرل غازی قائی قبیلے کے سردارہونے کے ساتھ آس پاس کے قبیلوں کی بہتری کے لیے بھی کوشاں رہتے تھے ۔ وہ بھی انہی کی طرح اپنے قبیلے کے ساتھ باقی قبیلوں کا بھی نمائندہ ہوں ۔اور عوام کو بتاتے ہیں کہ ارطغرل غازی کی طرح وہ بھی ان سے کیے وعدے نبھائیں گے ۔ اسی لیے وہ انتخابی مہم میں قائی قبیلے کا جھنڈا استعمال کررہے ہیں ۔
19 فروری 2021 کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں ضلع کرم سے آزاد امیدوار سید جمال المعروف ارطغرل بابا جیت نہیں پائے اور تحریک انصاف کے ملک فخرزمان نے فتح حاصل کی ہے لیکن سید جمال کا کہنا ہے کہ ہارجیت سے وہ گھبرانے والے نہیں جیسے ارطغرل غازی نے ہرہار کو جیت میں بدلا وہ بھی ایسا کرکے دکھائیں گے ۔
ترکی کا مشہور ڈرامہ ارطغرل غازی پاکستان میں انتہائی مقبول ہے ۔ ڈرامے کے مرکزی کردار ارطغرل غازی ، بامسے ، روشان سمیت کئی اداکار پاکستان آچکے ہیں جبکہ ڈرامے کی ہیروئن اسرابلیجک المعروف حلیمہ سلطان سمیت کئی اداکارائیں پاکستانی کمپنیوں کی برانڈ ایمبیسیڈر بن چکی ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر ڈرامہ سیریل ارطغرل غازی کو اردو زبان میں ڈب کرکے پاکستان ٹیلی ویژن پر دکھایا جارہا ہے ۔