فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل کی زمینی فوج غزہ میں داخل ہو گئی تو یہ اس کی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہو گی۔
حماس کے ترجمان صالح العروری نے کہا ہے کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیمیں اسرائیل کی زمینی فوج کا مقابلہ کرنے کے لئے بالکل تیار ہیں۔ اس سے پہلے بھی اسرائیل کی زمینی فوج کا مقابلہ کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ قابض فوج کے لئے زمینی حملہ انتہائی خطرناک ثابت ہو گا اور اسرائیلی فوج کو اس وقت تک واپس نہیں جانے دیا جائے گا جب تک طاقت کا توازن تبدیل نہیں ہو جاتا۔ حماس کا زمینی حملہ کرنے کی صلاحیت اس کے میزائل حملوں سے زیادہ بہتر اور فعال ہے۔
حماس کے جنگجو کسی بھی زمینی حملے کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے بالکل تیار ہیں اور اسرائیل کو اس کے جنگی جرائم کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
اس وقت اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے، غزہ کی پٹی اور گرین لائنز میں عرب آبادی اسرائیل کے لئے تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہو گی۔
اسرائیل کی مزاحمتی تنظیم حماس کی عزالدین القسام بریگیڈز نے اپنے تمام جنگجوؤں سے کہا ہے وہ اسرائیل کے زمینی حملے کا جواب دینے کے لئے تیار رہیں۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب گذشتہ ہفتے اسرائیلی عدالت نے مشرقی یروشلم کی شیخ جراح آبادی سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کا حکم جاری کیا تھا جس کے بعد اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ پر حملہ کر دیا۔
اسرائیلی میزائل حملے میں اب تک 140 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 39 بچے اور 22 خواتین بھی شامل ہیں۔