اسلام آباد (پاک ترک نیوز) کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کی اہلیہ کے فارم ہاؤس سمیت چار فارم ہائوسز سیل کر دیئے۔
مذکورہ چاروں فارم ہاؤسز کو غیرقانونی طور پر تہہ خانہ تعمیر کرنے اور شیڈز سمیت دیگر خلاف ورزیاں کر کے تعمیرات کرنے پر پچھلے 6 برسوں میں 4 مرتبہ نوٹسز جاری کئے گئے لیکن فارم ہاؤسز کے مالکان نے قوانین پر عملدرآمد نہ کیا جس پر انہیں سولہ نومبر کوحتمی شوکازنوٹس جاری کیا گیا تھا۔
غیرقانونی تعمیرات پرمتعدد مرتبہ جاری کئے گئے سی ڈی اے کےشوکازنوٹسز پرعملدرآمد نہ کرنے اورسی ڈی اے کیخلاف عدالت سے حاصل کیے گئے حکم امتناعی کے خارج ہونے پرپی ٹی آئی کے سینیٹراعظم سواتی کے فارم ہاؤس نمبر 71 سمیت 4 فارم ہاؤسز نمبر 34، 35 اور 13 کوسیل کردیا جبکہ مجموعی طور پر70 فارم ہاؤسز کے مالکان کو غیرقانونی تعمیرات اور بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی پر شوکازنوٹسز جاری کردئیے۔
اعظم سواتی نے سی ڈی اے کے نوٹس کیخلاف عدالت سے حکم امتناعی حاصل کیا جبکہ اس دوران سینیٹر اعظم سواتی نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی کو بھی درخواست کی کہ وہ ان کے کیس پر سی ڈی اے سے رپورٹ طلب کریں جس پر کمیٹی نے سی ڈی اے سے رپورٹ طلب کی تو کمیٹی کو معلوم ہوا کہ فارم ہاؤس کا کیس عدالت میں زیرسماعت ہے تو کمیٹی نے اس پر مزید کارروائی سے انکار کر دیا تھا۔
بعد ازاں جمعہ 9 دسمبر کو عدالت سے بھی حکم امتناعی خارج ہو گیا جس پر سی ڈی اے کے شعبہ بلڈنگ کنٹرول سیل نے شعبہ انفورسمنٹ اور ضلعی انتظامیہ کی ٹیموں کے ہمراہ فارم ہاؤسز کو سیل کیا اور وہاں تعینات سکیورٹی گارڈز کو بھی ہٹا دیا۔
سی ڈی اے نے چاروں فارم ہاؤسز کے مرکزی دروازوں پر سیل کا نوٹس بھی چسپاں کردیا ہے۔ اس بارے میں سی ڈی اے کے ایک سینئر آفیسر نے بتایا کہ سیل کئے گئے چاروں فارم ہاؤسز میں لوگ مقیم نہیں۔