’امداد دیں یا ہمارے ساتھ ہی ختم ہو جائیں‘

گلاسکو (پاک ترک نیوز) سکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں اس وقت دنیا کی بڑی معیشتوں کے رہنما موجود ہیں جہاں وہ کانفرنس آف پارٹیز (کوپ) 26 نامی کانفرنس میں شرکت کے لیے آئے ہیں۔
کوپ 26 کا اصل مقصد دنیا کو درپیش ماحولیاتی چیلنجز کا سدِباب کرنا ہے اور اس کانفرنس کے صدر آلوک شرما نے کہا ہے کہ کوپ 26 دنیا کے درجہ حرارت میں اضافے کو ڈیڑھ ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود کرنے کی آخری بہترین اُمید ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر ہمیں بدترین ماحولیاتی تبدیلیوں سے بچنا ہے تو ہمیں عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو ڈیڑھ ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنا ہوگا۔
اس کانفرنس میں کہا گیا ہے کہ دنیا ہماری آنکھوں کے سامنے تبدیل ہو رہی ہے۔2002سے اب تک 20 سالہ اوسط درجہ حرارت صنعتی دور کے آغاز سے پہلے کے مقابلے میں ایک ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ گرم ہونے والا ہے۔اس کے علاوہ عالمی سطح سمندر میں بھی سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔عالمی سطح سمندر میں بھی سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
عین ممکن ہے کہ امریکہ اور چین سمیت سب سے زیادہ آلودگی پھیلانے والے دیگر ممالک یہاں اہم وعدے کریں گے جبکہ غریب ممالک کے لیے اس حوالے سے امداد کے بھی اعلانات کیے جا سکتے ہیں۔
غریب ترین ممالک گلاسگو میں کچھ اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔اُن کا کہنا ہے کہ جو ممالک ماحولیاتی تبدیلی کے سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں، اُنھیں ہی اس سے نمٹنے کے لیے سب سے زیادہ پیسے دینے چاہییں۔
اس بارے میں ملاوی کے صدر لزاروس چکویرا نے کہا کہ یہ کوئی خیرات نہیں ہے۔ ادائیگی کریں یا ہمارے ساتھ ہی ختم ہو جائیں۔
سوئیڈن سے تعلق رکھنے والی نوجوان ماحولیاتی کارکن گریٹا ٹونبرگ جو کہ گلاسکو تک ٹرین میں پہنچی ہیں ان کا خیال ہے کہ ہوائی جہاز ماحول کیلئے زیادہ نقصان دہ ہے ۔
کوپ26میں ابھی تک حوصلہ افزا چیزیں سامنے نہیں آئی ہیں گزشتہ کانفرنس میں بھی کچھ اعلانا ت ہوئے تاہم ابھی تک کوئی خاص تبدیلی رونما نہیں ہوئی ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More