انقرہ(پاک ترک نیوز)
ترک وزیر دفاع ہولوسی آکار نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس کی حالیہ قانون سازی کے باوجود ترکی کا امریکہ سے ایف سولہ طیاروں کے حصول کیلئے کوششیں جاری ہیں۔آکار نے کہا کہ وہ نئے جنگی طیاروں کے حصول کیلئے عسکری، سیاسی سفارتکاری کے ذریعے اپنی کوششیں جاری رکھین گے ۔ امید ہے کہ جذبات کے بجائے عقل سے فیصلہ کیا جائے گا اور معقول حل نکال لیا جائے گا
کانگریس میں ایوان نمائندگان نے ایک قانون منظور کیا جس سے امریکی انتظامیہ کی جانب سے ترکی کو ایف سولہ جنگی طیاروں کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔
قانون کےحق میں ری پبلکن پارٹی اور ڈیموکریٹک پارٹی کے ممبران نے بڑی تعداد میں ووٹ دیا۔اس قانونی مسودے کے تحت امریکی انتظامیہ پر ترکی کو ان جنگی طیاروں اور ماڈرنائزیشن کٹس کی فروخت اور فراہمی پر پابندی عائد ہو گی اگر امریکی صدر کانگریس کو دو ضمانتیں نہیں دیتے۔ پہلی ضمانت یہ طلب کی گئی ہےکہ اس طیاروں اور جدید کٹس کی فراہمی امریکہ کے قومی مفاد میں ہےا وردوسری ضمانت جو طلب کی گئی ہے وہ یہ ہے کہ منتقلی سے 120دن قبل تک ترکی حکومت کی جانب سے یونان کی فضائی حدود کی کسی بھی طرح سے خلاف ورزی نہیں کی گئی۔
اس مسودے کی زبان سے لگتا ہے کہ یونان اور اسکی اتحادی ریاستوں نے کانگریس کے ارکان کو اس قانون کے حق میں ووٹ ڈالنے کیلئے خاصی لابنگ کی ہے۔ اگر تحقیقات کی جائیں تو ان تمام کرداروں سے پردہ اٹھ سکتاہے جو اس قانون کے ڈرافٹ سے لے کر منظوری تک متحرک رہے اور اس کیلئے لابنگ کیلئے کونسی فرمز استعمال کی گئیں اور کتنی رقم خرچ کی گئی۔