واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
محکمہ خارجہ کے کانگریس کو لکھئے گئے خط میں کہا گیا ہےکہ ترکی کو 40لڑاکا طیاروں اور 80جدید کٹس کی ممکنہ فروخت سے دوطرفہ تعلقات اور نیٹو کے طویل مدتی اتحاد کو فروغ ملے گا۔
اس خط کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کا خیا ہےکہ ایف 16کی ممکنہ فروخت امریکی قومی سلامتی کے مفادات کے تحت اہم ہے اور اس سے نیٹو کے طویل مدتی اتحاد کے اہداف مکمل کرنے میں مدد ملے گی۔
خط میں ترکی کے ساتھ کشیدہ تعلقات کو بھی تسلیم کیا گیا ہے لیکن اسکے ساتھ ہی یوکرین کیلئے ترکی کی حمایت کی اہمیت کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔
اگرچہ خط طیاروں کی فروخت کے حوالے سے کوئی ٹائم لائن نہیں دیتا لیکن اس میں ترکی کی جانب سے روسی مزائل ڈیفنس سسٹم ایس 400خریدنے پر امریکی اقدامات کا ذکر بھی موجود ہے ۔
گزشتہ برس اکتوبر میں ترکی نے امریکہ سے چالیس لاک ہیڈ مارٹن کے ایف 16جہازوں کی خریداری کی خواہش کا اظہار کیا جس کے جواب میں امریکہ کی جانب سے ابھی تک خاموشی اختیار کی گئی تھی ۔
یاد رہے کہ ترکی جانب سے روسی ایس 400کی خریداری کے بعد امریکہ کے ساتھ اسکے تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے ۔ امریکہ نے ترکی کو ایف 35جدید لڑاکا طیاروں کے پروگرام سے علیحدہ کرتے ہوئے دیگر ہتھیاروں کی فروخت پر بھی غیر اعلانیہ پابندی عائد کردی تھی۔
جبکہ ترکی کا موقف ہے کہ اسکی جانب سے ایس400خریدنے کا فیصلہ امریکہ کے پیٹریاٹ مزائل نہ ملنے کی وجہ کیا گیا ۔
کانگریس کو لکھے گئےاس خط میں مزید کہا گیا ہے ترکی کو طیاروں کی مجوزہ فروخت کیلئے کانگریس کے نوٹیفیکیشن کی ضرورت ہوگی ۔
ترکی-روس-یوکرین مثلث
ترکی بحیرہ اسود میں یوکرین اور روس کے ساتھ سمندری سرحد رکھتا ہے، دونوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور استنبول میں دونوں کے درمیان بات چیت کی میزبانی بھی کر چکا ہے۔
ترکی یوکرین کی خودمختاری کی حمایت کرتا ہےا ور روس کی جانب سے کرائمیا اور دیگر علاقوں میں کی جانے والی جارحانہ کاروائیوں کی مخالفت کی ہے۔ لیکن اسکے ساتھ ہی ساتھ انقرہ روس پر مغربی پابندیوں کا ساتھ نہیں دیتا۔
گوکہ ترکی کے توانائی، دفاع اور تجارت پر روس کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں لیکن اسکے باوجود ترکی نے یوکرین کو ڈرون فروخت کیے جس سے اسے ماسکوکی ناراضی مول لینا پڑھی۔
حال ہی میں ایک ڈیموکریٹک کانگریس مین فرینک پالون کی قیادت میں 50ارکان کانگریس نے خط کے ذریعے بائیڈن انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ترکی کو ایف 16طیارے نہ فراہم کرے۔
اس سے قبل ترکی نے 100سے زیادہ امریکی ایف 35جیٹ طیاروں کا آرڈر دیا تھا لیکن ایس 400خریدنے پر اسے اس پروگرام سے علیحدہ کردیا گیا۔
ترکی امریکہ کے اس اقدام کو غیر منصفانہ قرار دیتے اور اسنے امریکہ سے 1.4ارب ڈالرکی ادا کی گئی رقم واپس مانگ لی ہے۔