امریکہ اور روس کے درمیان جمعے کو ہونے والی اہم میٹنگ سے قبل بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے ماسکو پر دباوٗ بڑھانے کا عمل جاری ہے۔ ملاقات امریکی، روسی وزرائے خارجہ کے مابین جنیوا میں ہوگی۔
امریکہ نے بالٹک ریجن میں اپنے نیٹو اتحادیوں کو یوکرائن کو اضافی ہتھیار فراہم کرنے کی منظوری دے دیا ہے جن میں طیارہ شکن مزائل بھی شامل ہیں جن سے یوکرائن کا دفاع مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔
امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے چار یوکرائنی اہلکاروں پر روسی خفیہ ایجنسیوں کے تعاون پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔ اہلکار ملک میں روس کی ہمایت یافتہ نئی حکومت کی تشکیل پر کام کر رہے تھے۔
امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ روس یوکرائن پر حملہ کرنے سے قبل عالمی رائے عامہ کو تقسیم کرنے کیلئے پراپیگنڈا مہم چلا رہا ہے۔
سیکرٹری آف سٹیٹ انتھونی بلنکن نے برلن میں جرمن اور فرانسیسی حکام سے ملاقات کے بعد کہا یہ تنازعہ محض دو ملکوں کے درمیان یا روس اور نیٹو کے درمیان نہیں، یہ ایک ایسا بحران ہے جس کے عالمی سطح پر اثرات مرتب ہوں گے۔
اس سے قبل صدر بائیڈن نے کہا تھا کہ نیٹو روس کے خلاف جوابی حکمت عملی پر متحد نہیں ہے جس سے عالمی سطح پر شکوک شبہات کو جنم دیا۔