امریکی ریگولیٹرز نے ہنڈائی، کِیا کے انجن میں آگ لگنے کی تحقیقات شروع کر دیں

واشنگٹن (پاک ترک نیوز) امریکی آٹو سیفٹی ایجنسی نے کیا موٹرز اور ہنڈائی موٹرز کی گاڑیوں کے انجن میں لگنے والی آگ کے بارے میں اپنی تحقیقات کو تیز کر دیا ہے جس نے گاڑیوں کے کچھ ماڈلز کو چھ سال سے زیادہ عرصہ سے متاثر کیا ہے۔
امریکہ کی نیشنل ہائی وے ٹریفک سیفٹی ایڈمنسٹریشن (این۔ایچ۔ٹی۔ ایس۔اے) نے کہا ہےکہ اس نے ایک "انجینئرنگ تجزیہ” کیاہے جس میں تقریباً 3 ملین گاڑیوں کا جائزہ لینے کے علاوہ، دو نوںکار سازاداروں کی طرف سے شروع کی گئی گاڑیوں کیواپسی کی افادیت کا جائز ہ بھی لیا گیا ہے۔ ایجنسی نے مزید کہا کہ اسے انجن کی خرابی کی وجہ سے ممکنہ طور پرآگ لگنےکے161 واقعات کا علم ہے۔جن میں کیا موٹر کے آپٹما،سورنٹو اور سیول ماڈلزجبکہ ہنڈائی موٹرز کے سوناٹا اور سانٹافے ماڈلز شامل ہیں
انجینئرنگ کا تجزیہ اس عمل کا اگلا مرحلہ ہوتا ہے جو گاڑیوں کی واپسی کا باعث بن سکتا ہے۔مگر اب کی بارہنڈائی اورکیانے پیر کے روز کہا ہےکہ وہ این۔ایچ۔ٹی۔ ایس۔اےکے ساتھ بغیر ٹکراؤ کے انجن میں لگنے والی آگ کے سلسلے میں مکمل تعاون جاری رکھیں گے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ دونوں جنوبی کوریائی کمپنیوں نے پچھلے سال ریکارڈ 210 ملین ڈالر سول جرمانے پر اتفاق کیا تھا جب ریگولیٹرز نے کہا تھا کہ وہ انجن کے مسائل کی وجہ سے 1.6 ملین گاڑیاں بروقت واپس منگوانے میں ناکام رہے ہیں۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More