امریکی وسط مدتی انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ،ایوان نمائندگان میں ریپبلیکن پارٹی کی جیت کا امکان

نیویارک (پاک ترک نیوز)
امریکی وسط مدتی انتخابات کے نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریپبلکن ایوان نمائندگان میں جیت رہے ہیں۔ تاہم سینیٹ کے انتخاب میں کانٹے کا مقابلہ جاری ہے۔


تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق اب تک ایوان نمائندگان میں ریپبلیکن پارٹی کو 199اور برسراقتدار ڈیموکریٹس کو172نشستیں مل چکی ہیں۔ جبکہ سینیٹ میں کانٹے کا مقابلہ جاری ہےاور ابتدائی نتائج سے ظاہر ہوتاہے کہ 100ممبران کے ہاؤس میں جہاں 33 نشستوں پر انتخاب ہو رہا ہے۔ وہاں دونوں پارٹیاںایک سے دو نشستوں کے فرق سے کامیابی حاصل کریںگی۔ البتہ ڈیموکریٹس کے سینیٹ میں کنٹرول برقرار رکھنے کا امکان اس لئے زیادہ ہے کہ انکے پاس انتخاب میں نہ جانے والی 36جبکہ ری پبلیکنز کے پاس 29نشستیں ہیں۔
امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایوان نمائندگان کی تمام 432 نشستوں پروسط مدتی انتخابات میں ووٹنگ ہوئی ہے۔ جن میں امریکی پارلیمان کے ایوان زیریں کے کنٹرول کے لیے 218 نشستوں کی ضرورت ہے۔ ابتدائی نتائج کے مطابق، ریپبلکنز نے اب تک کم از کم 99 نشستیں جیت لی ہیں اور انکے امید وار کم و بیش 100نشتوں پر اپنے مد مقابل امید واروں پر برتری لئے ہوئے ہیں۔ ڈیموکریٹس نے 55 نشستوں پر کامیابی سمیٹی ہے اور لگ بھگ اتنی ہی نشستوں پراسکے امیدوار آگے ہیں ۔ ملک کے شمال مشرق میں زیادہ تر پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج کا روایتی طور پر جھکاؤ ڈیموکریٹس کی طرف ہے اور مغربی ساحل میں، بنیادی طور پر کیلیفورنیا میں، ابھی اعلان ہونا باقی ہے۔
سینیٹ کا کنٹرول ابھی طے ہونے سے بہت دور ہے۔ڈیموکریٹس نے دو اہم ریاستوں ایریزونا اور پنسلوانیا میں فتوحات حاصل کیں۔ میڈیا کے اندازوں کے مطابق، ڈیموکریٹس کولوراڈو سینیٹ کی دوڑ جیت رہے ہیں اور وہ اب بھی وسکونسن میں مقابلہ جیت سکتے ہیں، جہاں پہلے پولز نے ریپبلکنزکی فتح کا امکان ظاہر کیا تھا۔چنانچہ دونوں جماعتیں اب بھی سینیٹ کا کنٹرول جیت سکتی ہیں۔
گورنری کےانتخابات توقعات پر پورا اتر رہے ہیں۔ ڈیموکریٹس زیادہ تر شمال مشرق میں جیت گئے۔ 32% ووٹوں کی گنتی کے ساتھ، ڈیموکریٹ کیتھی ہوچل نے اپنے ریپبلکن حریف سے تقریباً دو گنا زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں۔ تاہم، ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق، ریپبلکن شمال مشرقی ریاستوں ورمونٹ اور نیو ہیمپشائر میں ریس جیت رہے ہیں۔فلوریڈا میں گورنر کی دوڑ میں ریپبلکن رون ڈی سینٹس نے کامیابی حاصل کی جبکہ ریپبلکن گریگ ایبٹ نے ٹیکساس میں اپنے ڈیموکریٹک حریف کو شکست دی۔ کیلیفورنیا کے بارے میں ابھی تک کوئی ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔
مجموعی طور پر ووٹنگ کے دن کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔ تاہم، ایریزونا، نیو جرسی اور پنسلوانیا میں ووٹ ٹیبلیٹر خراب ہو گئے۔سب سے خراب ووٹنگ مشین کے مسائل ایریزونا کی میریکوپا کاؤنٹی میں رجسٹر کیے گئے، جہاں 4 ملین سے زیادہ لوگ رہتے ہیں۔جوسینیٹ کے کنٹرول کے لیے ایک اہم ریاست کی نصف سے زیادہ آبادی ہے۔ ریپبلکنز نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ تمام ووٹرز پول بند ہونے سے پہلے اپنا ووٹ ڈالنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More