تہران (پاک ترک نیوز)
ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکی ڈالر کو عالمی تجارت سےاور امریکہ کو بین الاقوامی معاملا ت سے الگ کر دینا چاہیے ۔ اور اگر دنیا کے آزاد پالیسی کے حامی ملک باہمی تعاون کو فروغ دیںتو ایسا ممکن ہے۔
وہ گذشتہ روز روسی صدر ولادیمیرپوٹن سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے تہران اور ماسکو کے درمیان طویل مدتی تعاون برقرار رکھنے کی ضرورت پرزور دیا ہے۔ خامنہ ای نے منگل کے روز تہران میں روسی صدر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان اقتصادی تعاون،بالخصوص مغربی پابندیوں کے تناظرمیں تعاون ناگزیر ہے اور یہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ تیل اورگیس کے شعبے سمیت دونوں ممالک کے درمیان بہت سے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے سمجھوتے اور معاہدے موجود ہیں۔جن پر مکمل عمل درآمد کی ضرورت ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے روسی صدر کو مغربی دھوکےکے بارے میں خبردارکیااور ڈالر کے بجائے دیگر کرنسیوں کے استعمال کی اہمیت پرزوردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی ڈالرکو بتدریج عالمی تجارت سے بے دخل کردیا جائے اورایسا مرحلہ وارکیا جا سکتا ہے۔
یوکرین جنگ کا ذکرکرتے ہوئے خامنہ ای نے کہا یوکرین کے معاملے میں اگرروس پہل نہیں کرتا تونیٹو اپنے طور پر جنگ شروع کردیتا۔تاہم اس تنازع میں انسانی جانوں کا ضیاع باعث تشویش ہے۔