آن لائن (پاک ترک نیوز)
آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ چینی کرنسی یوان اور دیگر کرنسیوںکے مقابلے میں ڈالر کی عالمی حیثیت پہلی بار کمی ہوئی ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے کے مطابق دنیا کے کئی ممالک کے مرکزی بینکوں نے ڈالر کے ساتھ ساتھ چینی کرنسی یوان اور دیگر غیر روایتی کرنسیوں کو بھی اپنے اثاثہ جات میں شامل کیا ہےجس سے ڈالر کی عالمی سطح پر ریزروکرنسی کے طور پر پوزیشن کمزور ہوئی ہے۔
حالیہ برسوں میں چین نے دیگر ممالک ساتھ اپنی کرنسی یوان میں زیادہ سے زیادہ لین دین پر زوردیا ہےا ورحال ہی میں سعودی عرب کے ساتھ تیل کی خریداری کیلئے یوان میں ادائیگی کے حوالے سے معاہدہ بھی کیا گیا جس کا مقصد ڈالر پر انحصار کم کرنا ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ کی نئی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں کےد وران عالمی کرنسیوں کے ذخائر میں ڈالر کا حصہ کم ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سینٹرل بینکوںکی ایک چوتھائی تعداد نے یوان جبکہ تین چوتھائی نے غیر روایتی کرنسیوں میں اپنے اثاثہ جات بڑھائے ہیں۔
چین نے پورے افریقہ میں یوان کو زیادہ زیادہ فروغ دینےکیلئے سنجیدہ کوششیں کیں ہیں۔ صرف چین ہی نہیں روس سمیت کئی ممالک نے ڈالر کے متبادل تلاش کرنےکیلئے کوششیں کیں ہیں۔ اسکی بنیادی وجہ امریکہ کی جانب مالیاتی پابندیوں کےسیاسی استعمال میں اضافہ ہے۔