آذربائیجان، آرمینیاجلد امن مذاکرات شروع کریںگے :یورپی یونین

برسلز(پاک ترک نیوز)
برسلز میں سہ فریقی اجلاس کے بعد یورپی کونسل کے صدر کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے سربراہاں نے مشترکہ سرحدی کمیشن بلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
برسلز میں یورپی یونین کے صدر چارلس مشیل نے آذربائیجان کے صدر الہام علییف اور آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہو کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت بہت زیادہ پیش رفت ہو ئی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ فریقین نے ملک کر ایک ممکنہ امن معاہدے کی تیاری کیلئے ٹھوس اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
دونوں رہنماوں نے ایک مشترکہ کمیٹی قائم کرنے اور مواصلاتی چینل کو برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کی ہے۔
گزشتہ دسمبر میں، نگورنو کاراباخ پر دونوں ممالک کی 44 روزہ جنگ کے خاتمے کے تقریباً ایک سال بعد، مشیل نے دونوں رہنماؤں سے الگ الگ ملاقات کی اور پھر برسلز میں ایک عشائیہ میں دونوں کی میزبانی کی۔
دونوں سابق سوویت ممالک کے درمیان تعلقات 1991 سے کشیدہ ہیں، جب آرمینیائی فوج نے نگورنو کاراباخ، جسے بالائی کاراباخ بھی کہا جاتا ہے، پر قبضہ کر لیا، یہ علاقہ بین الاقوامی سطح پر آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے۔

ستمبر 2020 میں نئی ​​جھڑپیں شروع ہوئیں، اور 44 دن تک جاری رہنے والے تنازع میں آذربائیجان نے کئی شہروں اور 300 سے زیادہ بستیوں اور دیہاتوں کو آزاد کرایا جن پر تقریباً 30 سال سے آرمینیا کا قبضہ تھا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More