اگر اسرائیل کو دو ریاستی حل تسلیم ہے تو فوری مزاکرات کرے۔ فلسطینی صدر محمود عباس

نیویارک (پاک ترک نیوز)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے اسرائیلی وزیر اعظم یائر لپیڈ کی طرف سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں دو ریاستی حل کی حمایت کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسکے لئے اسرائیل کو فوری طور پر مزاکرات کی پیشکش کر دی ہے۔

محمود عباس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس موقف کی سنجیدگی اور ساکھ کا اصل امتحان اسرائیلی حکومت کا فوری طور پر مذاکرات کی میز پر بیٹھنا ہے۔گذشتہ روز جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے فلسطینی صدر نےخیال ظاہر کیا کہ حقیقت میں اسرائیل جان بوجھ کر دو ریاستی حل کی جانب پیش رفت میں رکاوٹ ڈال رہا ہے اور اسے امن عمل میں مزید قابل اعتماد پارٹنر تصور نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نہ صرف بین الاقوامی قراردادوں سے انکار کرتا ہے۔ بلکہ اس نے فیصلہ کر رکھا ہے کہ وہ امن عمل میں ہمارے لیے شراکت دار نہیں بنےگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے اس قبضے کو برقرار رکھا ہے اور ہمارے پاس اس کے ساتھ موجودہ تعلقات پر نظر ثانی کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔

محمود عباس نے کہاکہ ہم یہ قبول نہیں کرتے کہ ہم واحد فریق رہیں جو ہم نے 1993 میں اسرائیل کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی پاسداری کی۔ مگر دوسری طرف اسرائیل نے ان معاہدوں کی مسلسل خلاف ورزیاں کی ہیں۔فلسطین کے صدر نے زور دے کر کہا کہ یہ ہمارا حق ہے اور ہماری ذمہ داری بھی ہے کہ ہم اپنے حقوق کے حصول اور انصاف پر مبنی امن کے حصول کے لیے دوسرے ذرائع تلاش کریں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More