تہران (پاک ترک نیوز) ایران نے چار برس سے زائد عرصے کے بعد ملک میں امپورٹڈ گاڑیاں درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
گزشتہ ہفتے، صدر ابراہیم رئیسی کی کابینہ نے بالآخر غیر ملکی ساختہ روڈ گاڑیوں کی درآمد کے لیے ایک ضابطے کی منظوری دے دی۔ایران کو امید ہے کہ اس اقدام سے اجارہ داریوں اور قابل استطاعت کے مسائل کی وجہ سے پریشان مارکیٹ میں مدد ملے گی۔
رئیسی کے پیشرو، صدر حسن روحانی نے جولائی 2018 میں باضابطہ طور پر مکمل طور پر بلٹ یونٹ (CBU) فارمیٹ میں درآمد کی جانے والی کاروں پر پابندی عائد کر دی تھی، جس میں صرف مکمل طور پر ناکڈ-ڈاؤن (CKD) فارمیٹ کی اجازت دی گئی تھی جہاں کاریں اسمبلڈ یونٹ کے طور پر نہیں بلکہ حصوں میں درآمد کی جاتی ہیں۔
یہ فیصلہ مہینوں پہلے عالمی طاقتوں کے ساتھ ملک کے 2015 کے جوہری معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ دستبرداری کا ردعمل تھا، جس کے بعد ہمہ گیر اقتصادی پابندیوں کی لہریں آئیں جس نے کرنسی کے بحران کو بھی جنم دیا۔