دبئی(پاک ترک نیوز ) پاکستان کا دس سال بعد ایشیا کپ جیتنے کا خواب چکناچور ہوگیا ۔ سری لنکن ٹیم نے گرین شرٹس کو بیٹنگ ، باولنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں آؤٹ کلاس کرکے ایشیا کپ کا فاتح منوایا۔ سری لنکن بیٹرز گرین شرٹس کے سامنے پہلے تو ڈگمائے اور جلد ہی پانچ وکٹیں گنوابیٹھے لیکن اس کے بعد پاکستانی بولرز کو ایک نئے امتحان کا سامنا کرنا پڑا اور بیس اوور کے خاتمے پر ان کے سامنے 171 کا پہاڑ کھڑا تھا۔
پاکستانی بیٹنگ کا آغاز ہوا تو پہلے اوور میں سری لنکن بولر اپنی لائن لینتھ کھوتے نطر آئے اور ایکسٹراز کے ہی دس رنز دے دیئے لیکن پھر پاکستانی بیٹرز کی مشکلات کا آغاز ہوگیا۔ بابراعظم اور فخر زمان پھر ناکام ٹھہرے ۔ اس کے بعد رضوان اور افتخار نے پارٹنزشپ تو بنائی لیکن یہ پارٹنرشپ رنز بنانے سے زیادہ رن ریٹ بڑھانے کا سبب بنی ۔ افتخار کے بعد رضوان بھی 55 رنز بنا کر چلتے بنے ۔ اس کے بعد بیٹرز کا آنا جانا لگا رہا ۔ اور 20 ویں اوور کی آخری گیند پر پاکستان کا آخری کھلاڑی بھی آؤٹ ہوگیا۔ تب پاکستان نے 141 رنز بنائے تھے اور 23 رنز سے سری لنکا باآسانی فاتح بن گیا۔
محمد رضوان کی سست بیٹنگ پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ وہ اپنی نصف سنچری بنانے کے لیے آہستہ کھیلتے ہیں اور پھر رن ریٹ بڑھا کر تیزی سے کھیلنے کے چکر میں آؤٹ ہوجاتے ہیں ۔ پاکستان سپر فور مرحلے میں بھی سری لنکا سے ہارگیا تھا جبکہ سری لنکا نے ایشیا کپ کے پہلے میچ میں افغانستان سے شکست کھائی لیکن اس کے بعد مسلسل جیت اپنے نام رکھی اور فاتح بن کر کولمبو لوٹ گئے ۔