بادشاد چارلس نے بھارتی نژاد رشی سونک کو برطانیہ کا وزیراعظم مقرر کردیا 

 

لندن (پاک ترک نیوز) بادشاہ چارلس سوئم نے بھارتی نژاد رشی سونک کو برطانیہ کا وزیراعظم مقرر کردیا ۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم نے نئے کنزرویٹو رہنما رشی سونک کو اپنے دور حکومت کا دوسرا وزیراعظم مقرر کیا۔بکنگھم پیلس کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں بادشاہ چارلس سوم کو رشی سونک سے ہاتھ ملاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

رشی سونک کی حریف پینی مورڈانٹ پارٹی سربراہ اور وزیراعظم بننے کی دوڑ کے لیے ضروری کم از کم 100 کنزرویٹو ایم پیز کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام ہو گئی تھیں۔

مقابلے کے لیے ضروری 100 ایم پیز کی حمایت حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد پینی مورڈانٹ نے رشی سونک کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔اتوار کو اپنی امیدواری کا اعلان کرنے اور ٹوری پارٹی کے قانون سازوں کی جانب سے تقریباً 150 عوامی نامزدگیوں کو جمع کرنے سے قبل سونک جمعے کی رات تک اس حد کو عبور کر چکے تھے۔صرف دو ماہ قبل اراکین نے رشی سونک کے بجائے لِز ٹرس کو منتخب کیا تھا جنہیں اراکین پارلیمنٹ میں زیادہ حمایت حاصل تھی۔قبل ازیں بورس جانس رشی سونک کے حق میں دستبردار ہوگئے تھے جس کے بعد پینی مورڈانٹ ہی دوڑ میں واحد امیدوار رہ گئی تھیں۔

نئے برطانوی وزیراعظم رشی سونک کون ہیں؟برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق رشی سونک نے برطانیہ کے سیاسی و عوامی حلقوں میں اس وقت بڑی توجہ حاصل کی جب وہ سابق وزیراعظم بورس جانسن کے وزیر خزانہ بنے تھے۔ اس وقت ان کی عمر 39 برس تھی۔انہوں نے برطانیہ میں کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے کامیاب سکیم متعارف کرائی تھی۔سرمایہ کاری کی کمپنی گولڈمین سیچس کے سابق تجزیہ کار رشی سونک برطانیہ کے پہلے ایشیائی نژاد وزیراعظم ہوں گے۔ان کا خاندان 1960 کی دہائی میں اس وقت برطانیہ منتقل ہوا تھا جب برطانیہ کی سابقہ کالونیوں سے بہت سے دوسرے افراد بھی دوسری عالمی جنگ کے بعد اس کی تعمیرِنو میں مدد کے لیے وہاں آئے تھے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن بعد رشی سونک نے سٹینفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ وہاں ان کی ملاقات اکشتا مورتی سے ہوئی جو بعد میں ان کی اہلیہ بنیں۔اکشتا مورتی کے والد انڈین ارب پتی این آر نارائن مورتی ہیں، جو آؤٹ سورسنگ کمپنی اِنفوسیز لمیٹڈ کے بانی ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More