باکو(سید رضا /پاک ترک نیوز)یوم یکجہتی کشمیرکے موقع پر باکو میں پاکستانی سفارتخانے نے تصویری نمائش کا اہتمام کیا جس میں غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی حالت زار پر روشنی ڈالی گئی ۔ جس میں بے گناہ مردوں، عورتوں اور بچوں کے خلاف بھارتی قابض افواج کی طرف سے ڈھائے جانے والے ظلم اور مظالم کو ظاہر کرنے والی تصاویر آویزاں کی گئیں۔
اس نمائش کا اہتمام باکو کے سب سے نمایاں اور مصروف ترین شاپنگ مالز میں کیا گیا تھا جس کا مقصد آذربائیجان کے عوام میں جموں و کشمیر کے تنازعہ کے بارے میں بیداری پیدا کرنا تھا۔ تقریب میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے اہل خانہ، طلباء، میڈیا کے افراد اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے تصاویر کو دیکھا اور مظلوم کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا۔
آذربائیجان میں پاکستانی سفیر بلال حئی نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں دہائیوں سے 900,000 سے زائد قابض افواج کی موجودگی نے جموں و کشمیر کی خوبصورت ریاست کو سب سے بڑی کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ 5 اگست 2019 کے قابضین کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات نے IIOJ&K میں انسانی حقوق کی صورتحال کو مزید خراب کر دیا تھا۔ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں کشمیری نوجوانوں کو من مانی گرفتاریوں، نظر بند، پیلیٹ گن کے اندھا دھند استعمال اور ماورائے عدالت قتل کے ذریعے خاص طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مظالم کے کچھ ثبوت نمائش کی تصاویر سے عیاں تھے۔
پاکستانی سفیر بلال حئی نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے، جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود اور فعال ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کا پرامن حل چاہتا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی ہر ممکن سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
پاکستانی سفیر بلال حئی نے خاص طور پر آذربائیجان کی حکومت اور عوام کا جموں و کشمیر تنازعہ کے منصفانہ موقف پر پاکستان کے ساتھ مسلسل حمایت اور یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔