قاہرہ(پاک ترک نیوز)
بھارتی جنتا پارٹی کے ترجمان کی جانب سے اپنے ٹوئٹر پیچ پر حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور آپکی زوجہ محترمہ حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ ( رضی اللہ تعالیٰ عنہا )کے خلاف توہین آمیز بیانات کے بعد جامعہ الازہر کی جانب سے مزمتی بیان سامنے آیا ہے،۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی جنتا پارٹی کے ترجمان کے بیانات تاریخ اور انبیائے کرام کی سیرت سے صریح جہالت کو ظاہر کرتے ہیں ، الله تعالی نے ان جیسی پاکیزہ ہستیوں کو برائیوں اور دیگر قسم کی غلطیوں میں پڑنے سے محفوظ رکھا ہے ۔
جامعہ الازہر ایسی عظیم ہستیوں کے بارے میں ان جاہلانہ بیانات کو ایک مضحکہ خیز امر سمجھتا ہے جنہیں وقتاً فوقتاً، اسلام سے نفرت کرنے والا ہر شخص دہراتا رہتا ہے، علاوہ ازیں جامعہ الازہر اس بات کی تصدیق کرتا ہے ایسا طرز عمل ہی حقیقی "دہشت گردی” ہے جو پوری دنیا کو مہلک بحرانوں اور جنگوں میں غرق کر سکتا ہے۔ حال ہی میں کچھ سیاسی عہدیداروں نے الیکشن میں ووٹ حاصل کرنے اور مسلمانوں کے خلاف اپنے پیروکاروں کے جذبات کو بھڑکانے کے لیے اسلام اور اس کے پاکیزہ پیغمبر (ص) کی توہین کی ہے اور جو کچھ کیا ہے وہ دراصل انتہا پسندی اور دیگر مذاہب و عقائد کے ما بین نفرت و فتنہ پھیلانے کی ایک کھلی دعوت ہے، اور ایسا کرنے والے صرف انتہاپسند اور فتنہ پھیلانے والے ہیں۔
الازہر نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ آج کی دنیا کے ہر باشندے کا اولین فرض بنتا ہے کہ وہ سیاسی مفاد کے لئے مذاہب اور اعلیٰ ترین انسانی اقدار کی توہین کرنے والوں کے خلاف متحد کھڑا ہو۔
سابقہ پوسٹ