واشنگٹن(پاک ترک نیوز)
چین کے وزیر خارجہ اور اسٹیٹ کانسلر وانگ یی نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کو کہا ہے کہ امریکہ تائیوان پر غلط اور خطرناک اشارے رہا ہے اور تائیوان چین کا اندرونی معاملہ ہے۔
ہفتے کو چینی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ تائیوان پر چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
یی نے بلنکن کو بتایا کہ تائیوان اندرونی معاملہ ہے اور امریکہ کو اس کے میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔
تاوئیوان میں علیحدگی پسندگی کی سرگرمیاں جتنی زیادہ ہوں گی ، پر امن تصفیہ ہونے کا امکان اتناہی کم ہوگا، یی نے کہا۔انہو ںے یہ بھی کہا کہ بیجنگ تائیوان کے ساتھ پر امن اتحاد، ایک ملک ، دو نظام کے اصولوں پر عمل پیرا ہے۔
تائیوان پر بات چیت
امریکی انتظامیہ نے صحافیوں کو بتایا کہ نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بلنکن اور چینی اہلکاروں کے درمیان نوےے منٹ کی براہراست اور کھل کر بات چیت ہوئی جس موضوع تائیوان تھا۔
ملاقات کے دوران امریکہ کی جانب سے اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ امریکہ کی دیرینہ ون چائینہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔
چین کا تائیوان پر موقف:
چین تائیوان کو اپنا صوبہ کہتا ہے جبکہ تائیوان اپنے آپ کو الگ ملک قرار دیتا ہے۔اگست میں امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے تائیوان کا دورہ کیا جس کے بعد سے امریکہ اور چین کے درمیان تناو بڑھ گیا ہے۔اس کے بعد بائیڈن نے تائیوان کے دفاع کیلئے امریکی فوجی بھیجنے کا بھی بیان دیا جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ دیکھا گیا ۔
ماہرین کے مطابق امریکہ نے ابھی تک اس معاملے پر تزویراتی ابہام کی دیرینہ پالیسی اپنائی ہوئی تھی جس کے تحت یہ کبھی واضح نہیں کیا گیا کہ امریکہ چین کی جانب سے تائیوان پر حملے کی صورت میں اپنی افواج بھیجے گا یا نہیں لیکن بائیڈن کے بیان سے واضح ہوگیا کہ امریکی انتظامیہ اس پالیسی سے آگے بڑھتے ہوئے اپنا ممکنہ ردعمل واضح کرنا چاہتی ہے۔
بعد میں وائٹ ہاوس نے اس بیان پر وضاحت بھی دی۔
رواں ہفتے چین کے وزیر خارجہ نے سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر جو کہ ننانوے برس کے ہیں اور چین کے ساتھ امریکی تعلقات کے معمال بھی ہیں ، سے ملاقات کی اور کہا کہ چین تائیوان کے ساتھ پر امن اتحاد کا خواہاں ہے۔
تاہم وانگ یی نے انہیں ایک قدیم چینی کہاوت بھی سنائی کہ ایک انچ علاقے سے ہزار فوجی کھودینا بہتر ہے۔