ترک حکمران جماعت نے ہیڈ سکارف پہننے کے حق کو آئینی تحفظ دینے کا فیصلہ کر لیا

انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کی حکمران جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے پارٹی) کی نائب سربراہ اوزلم زینگین نے کہاہے کہ سر کو ڈھاپنے اور ازدواجی اتحاد کی تعریف کرنے سے متعلق آئینی ترمیم کی تجویز جمعہ کو پارلیمنٹ کے اسپیکر مصطفیٰ سنتوپ کو پیش کر دی گئی ہے۔
زینگین نے دارالحکومت انقرہ میں پارلیمنٹ میں ہفتہ کے روز پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ اس بل پر 600 نشستوں والی پارلیمنٹ کے 366ممبران نے دستخط کیے ہیں۔ جبکہ اے کے پارٹی اور اس کے قوم پرست اتحادیوں کے پاس 334 نشستیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "سر پر اسکارف کا مسئلہ اے کے پارٹی کی موجودگی کا سب سے اہم عنصر ہے۔ اس مسئلے کے بارے میں ہمارا نقطہ نظر سیاسی نہیں بلکہ معاشرتی ہے۔
سر پر اسکارف کبھی ترکیہ میں گہرے اختلاف کا باعث تھا ۔ کیونکہ کبھی طاقتور سیکولر اسٹیبلشمنٹ اسے سیکولر آرڈر کے لیے خطرہ سمجھتی تھی۔ لیکن اے کے پارٹی کے 20 سال کے اقتدار کے دوران اصلاحات کے بعداس تنازعہ کو ختم کر دیاگیا ہے۔
تاہم، سیکولرسٹ ریپبلکن پیپلز پارٹی ایک ایسی جماعت ہےجو طویل عرصے سے پارلیمنٹ اور عوامی دفاتر میں سر پر اسکارف پہننے کی مخالفت کرتی رہی ہے۔
چنانچہ ایک بل کے بجائے، اے کے پارٹی نے ہمیشہ کے لیے ہیڈ اسکارف پہننے کے حق کی ضمانت دینے کی غرض سے آئینی ترامیم کا راستہ اختیار کیا ہے۔اس سلسلے میں صدر اردوان نے کہا ہے کہ ترمیم میں خاندان کے تحفظ کے لیے اقدامات بھی شامل ہوں گے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More