انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ میں بے روزگاری کی شرح چار سالوں میں پہلی بار کم ہوکر ایک ہندسے کی شرح 9.6فیصدپر پہنچ گئی ہےجو آٹھ سال سے زائد عرصے میں کم ترین سطح ہے۔
ترک شماریاتی ادارے (ترک سٹیٹ) کےپیر کے روز جاری کر دہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اگست میں بے روزگاری کی شرح 0.4 فیصد پوائنٹس ماہ بہ ماہ گر کر 9.6 فیصد رہ گئی۔یوں بیروزگاری کی شرح جنوری 2018 کے بعد پہلی بار یک ہندسی سطح تک کم ہو کر مارچ 2014 کے بعد سب سے کم سطح پر پہنچ گئی ہے۔
شماریاتی اتھارٹی نے کہا ہے کہ اگست کے اختتام تک 15 سال اور اس سے زیادہ عمر کے بے روزگار افراد کی تعداد 100,000 ماہ بہ ماہ کم ہو کر 3.3 ملین ہو گئی۔ مردوں کے لیے بے روزگاری کی شرح کا تخمینہ 8.2فیصد اور خواتین کے لیے 12.5فیصدتھا۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ لیبر کے کم استعمال کا موسمی طور پر ایڈجسٹ شدہ پیمانہ 19.8 فیصد تک گر گیا۔
لیبر انڈر یوٹیلائزیشن پیمانہ، جو جولائی میں 22.4 فیصد تھا، جنوری 2021 میں 29.6 فیصد تک پہنچنے کے بعد سے وبائی اقدامات سے ہونے والے معاشی نقصان کی وجہ سے گرنے کے رجحان پر ہے۔
جولائی کے لیے بے روزگاری کی شرح کو ابتدائی 10.1فیصد سے 10.0فیصد کر دیا گیا۔تاہم اگست میں لیبر فورس کی شرکت کی شرح ایک ماہ پہلے کے مقابلے میں 0.4 فیصد پوائنٹس بڑھ کر 53.0 فیصد ہوگئی۔جبکہ روزگار کی شرح جولائی سے 0.5 فیصد پوائنٹس بڑھ کر 47.9 فیصد ہوگئی،جو اگست میں 31 ملین افراد بنتی ہے۔
اعداد وشمار میں15-24 سال کی عمر کے نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح پچھلے مہینے کے مقابلے میں 0.8 فیصد پوائنٹ کی کمی کے ساتھ 18فیصد تھی۔ یہی شرح مردوں کے لیے 15.2فیصد اور خواتین کے لیے 23.3فیصد بتائی گئی ہے۔جبکہ لیبر فورس میں لوگوں کی تعداد تقریباً 34.33 ملین تک پہنچ گئی ہے جس میں پچھلے مہینے کے مقابلے میں266,000 افراد کا اضافہ ہوا ہے۔