انقرہ(پاک ترک نیوز)
ترکیہ نے یونان کی جانب سے غیر قانونی طور پر واپس دھکیلےگئے 41000ہزار تارکین وطن کی جانیں بچائیں، یہ کہنا تھا جمہوریہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا انقرہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے۔
اردوان نے کہاکہ ترکیہ کے کوسٹ گارڈز کی کوششوں سے بحیرہ ایجین میں ہزاروں افراد کی زندگیاں بچائیں گئی جنہیں یونان نے بیچ سمندر مرنے کیلئے چھوڑ دیا تھا۔اسکے علاوہ کوسٹ گارڈ نے ڈھائی لاکھ غیر قانونی تارکین وطن کو پکڑا، اور ادارہ غیر قانونی نقل مکانی، انسانی سمگلروں کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھے ہوئےہے۔
اردوان نے اس موقعے پر معنی خیز انداز میںکہا کہ اگر کوئی یونان کی جانب سے عسکری بلڈ اپ کے باوجود ہماری دفاعی صنعت کی کامیابیوں پر حسد کی وجہ سے تنقید کرتا ہے تو وہ اسٹریٹجک وژن سے محروم ہے۔
یاد رہےکہ ترکیہ پناہ کے متلاشیوں اور ان تارکین وطن کیلئےاہم راہداری ہے جو اپنے ممالک میں جنگ اور مظالم سے بچنے کیلئے یورپ جانا چاہتے ہیں۔ترکیہ اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بارہا تارکین وطن کو سمندر میں دھکیلے کے عمل سے خواتین اور بچوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کی مذمت کی ہے۔ لیکن اسکے باوجود یونان انسانی اقدار اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے۔
اردوان نے اس موقع پر یہ بھی کہاکہ انقرہ کسی بھی ملک کے ساتھ دشمنی پروان نہیں چھڑاتااور اسکے برعکس ہم ہر ملک کے ساتھ مخلصانہ تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں۔ہمار ا مقصد اپنے قریبی پڑھوسیوں اور اردگرد کے ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات قائم کرنا ہے۔