انقرہ(پاک ترک نیوز)
ترکی کو توقع ہے کہ سویڈن نیٹو میں شامل ہو جائے گا لیکن ہم چاہتےہیں کہ وہ اتحاد میں شمولیت کے لیے میڈرڈ میمورنڈم پر عمل درآمد کے لیے درکار تمام اقدامات کرے۔
ترک صدر رجب طیب اردگان نے ان خیالات کا اظہارگذشتہ روز یہاں سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن سے بات چیت کے بعد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ سویڈن نیٹو میں شمولیت کی یادداشت پر عمل درآمد کرے گا جس پر تین ممالک (ترکی، فن لینڈ اور سویڈن ) نے دستخط کیے ہیں۔ ہم اس سے ایسے مخصوص اقدامات کی توقع کرتے ہیں جو ہمارے تعلقات میں اتحاد کی روح کے مطابق ہوں گے۔
ترک رہنما نے مزید کہا کہ سب سے بڑھ کر، انقرہ توقع کرتا ہے کہ سویڈن ان تنظیموں کا مقابلہ کرنے سے متعلق خدشات کو ختم کرے گا جنہیں ترکی دہشت گرد سمجھتا ہے جیسے کردستان ورکرز پارٹی (PKK) اور FETO تنظیم جو سویڈن میں جمہوری ماحول کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ ان کے بقول سویڈن کی جانب سے ترکی کو فوجی مصنوعات کی فراہمی پر پابندیاں ہٹانا ایک مثبت اقدام تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تینوں ممالک کے نمائندوں کے درمیان ایک نئی ملاقات اس ماہ کے آخر میں اسٹاک ہوم میں ہوگی۔
سویڈش وزیر اعظم نے اردگان کو یقین دلایا کہ ان کا ملک میڈرڈ میمورنڈم کی شقوں کو پورا کرے گا۔ "ہم ترکی کے تحفظات کو شیئر کرتے ہیں جو نیٹو میں دوسروں کے مقابلے میں دہشت گردی سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ سویڈن دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکی کی مدد کرنا چاہتا ہے۔ ہمیں اس ذمہ داری کا احساس ہے کہ ہماری نیٹو رکنیت شامل ہے۔ اس سے قبل، انہوں نے کہا کہ سویڈش حکام ان تنظیموں کے ساتھ تعاون نہیں کریں گے جن کے پی کے کے سے تعلقات ہیں جو ترکی میں غیر قانونی ہے۔
سویڈن کی حکومت کے سربراہ 7 نومبر کو دو روزہ سرکاری دورے پر ترکی پہنچے تھے تاکہ ترکی کی پارلیمنٹ سے شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن میں ان کے ملک کی شمولیت کی درخواست کی توثیق حاصل کی جا سکے۔