ترکیہ کے شام اور عراق میں کردوں کے ٹھکانوں پر حملے

ترکیہ کے ایف۔16 طیاروں کی شامی بستیوں عفرین اور کوبانی پر بمباری، 15 شامی فوجی جاں بحق

 

ماسکو(پاک ترک نیوز)

شام میں روسی وزارت دفاع کے مرکز برائے مصالحت کے نائب سربراہ اولیگ یگوروف نےدعویٰ کیا ہے کہ شام کے صوبہ حلب میں ترکی کےایف۔ 16 جنگی طیاروں نے شامل اور عراق میں کردوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے جس میں میں عام شہریوں کی ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔

پیر کے روز جاری ہونے والے بیان میں انہوں نے کہا کہ ترکی کےایف۔ 16 جنگی طیاروں نے 20 نومبر اتوار کی رات کو شامی بستیوں عفرین اور کوبانی کے قریب حملے کیے تھے۔ ان حملوں میں عام شہریوں اور شامی فوجیوں دونوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

مقامی میڈیا نے بھی گذشتہ شب رپورٹ کیا تھا کہ حلب، رقہ اور الحسکہ کے صوبوں میں کرد علاقوں پر ترکی کے بڑے حملے میں کم از کم 15 شامی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔

ترکی کی وزارت دفاع نے اطلاع دی ہے کہ شمالی عراق اور شام میں رات کے فضائی حملے میں 89 اہداف کو تباہ کیا گیا ہے۔ وزارت نے دعویٰ کیا ہے کہ کردستان ورکرز پارٹی اور شامی کرد یونٹوں کی تعیناتی کے مقامات پر حملے کیے گئے ہیں جو ترکی میں غیر قانونی ہیں۔ جبکہ ہوائی حملے کو توپ خانے کی مدد بھی حاصل تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی عراق اور شام میں ترکی کی سرحد پار کارروائی 13 نومبر کو استنبول میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کا ردعمل تھا، جس میں چھ افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More