ہرات(پاک ترک نیوز)
ترکی کی امدادی ٹرین افغان آبادی کیلئے 750ٹن سامان لے کر شمالی مغربی صوبہ ہرات پہنچی، جس کا استقبال ترکی کے افغانستان میں سفیر، اور افغان عبوری حکام نے کیا۔
ترکی کی جانب سے بھیجی جانے والی امداد افغانستان کے تمام 34 صوبوں میں تقسیم کی جائے گی۔
ٹرین گزشتہ ماہ کے اواخر میں انقرہ سے روانہ کی گئی جو ایران اور ترکمانستان سے گزر تی ہوئے چار ہزار سے زائدکلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے افغانستان پہنچی۔
ترکی کے کم از کم 11تنظیمیں حکومتی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ساتھ ملک کر افغانستان کو انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ترک ہلال احمر نے حکام نے بھی گزشتہ ہفتے افغانستان کا دورہ کیا اور افغانوں میں انسانی امداد کی تقسیم پر حکام سے ملاقاتیں کی۔
افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے ترکی کی ہلال احمر کے سربراہ سے ملاقات کے دوران انقرہ سے اپنی بین الاقوامی تجارت کو بڑھانے میں مدد کرنے کا مطالبہ کیا، تاکہ وہ غیر ملکی امداد پر اتنا انحصار نہ کرے۔
افغان شدید بھوک کا شکار:
ایک اندازے کے مطابق افغانستان میں تقریبا 12.9ملین بچے شدید موسمی حالات کی وجہ سے امداد کے منتظر ہیں۔امدادی گروپ افغانستان کی حالت زار کو دنیا کے تیزی سے بڑھتے ہوئے انسانی بحرانوں میں سے ایک قرار دیتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق، نصف آبادی کو اس وقت شدید بھوک کا سامنا ہے، 9 ملین سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، اور لاکھوں بچے سکولوں سے باہر ہیں۔اس سے قبل، اقوام متحدہ اور شراکت داروں نے 2022 میں افغانستان میں انسانی بحران کو روکنے کے لیے 4.4 ارب ڈالر کی فنڈنگ کی اپیل کی تھی۔