ترکی اور آرمینیا کے درمیان چارٹر پروازیں شروع

ترک اور آرمینیا کے سفارتکاروں نے 14جنوری کو ماسکو میں منعقد اہم مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی، سرحدوں کو کھولنے جیسے اقدامات کے ذریعے باہمی مراسم کو معمول پر لانے پر تبادلہ خیال کیا۔ جس کے بعد دونوں فریقین کی جانب سے بات چیت کو مثبت اور نتیجہ خیز قرار دیتے ہوئے مذاکرات کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
ان مذاکرات کے نتیجہ میں ترکی اور آرمینیا کے درمیان چارٹر پروازیں شروع کرنے کا اعلان بھی ہوا۔
ان سفارتی کوششوں کے دوران ترک حکام نے آرمینیا کو مارچ میں انطالیہ ڈپلومیسی فورم میں شرکت کی دعوت بھی دی گئی جس کا آرمینیا کی جانب سے مثبت جواب دیا گیا۔
باہمی اعتماد کی بحالی کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات کے تسلسل کے طور پر آرمینیا نے ترک مصنوعات کی برآمدات پر سے بھی پابندی اٹھالی۔
ترکی اور آرمینیا کے تعلقات ایک طویل عرصہ سے معطل رہے ہیں۔ اس میں آرمینیا کی جانب سے 1990کے اوائل میں نگورنوکاراباخ پر قبضہ بھی ایک اہم سبب ہے جس کی وجہ سے دونوں ممالک نے اپنی سرحدیں ایک دوسرے کیلئے بند رکھیں۔
2009 میں دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات کی بحالی کی کوششوں کے سلسلے میں زیورخ پروٹوکول نامی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے۔جس میں معاشی، تجارتی، نقل و حمل سمیت دیگر امور میں تعلقات کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔لیکن آذربائیجان کی تحفظات کی وجہ سے زیورخ پروٹوکول پر عمل درآمد نہیں کیا جاسکا۔
2020میں آذربائیجان کی آرمینیا کے ساتھ 44روزہ جنگ کے بعد روس کی سہولت کاری کے ذریعے دونوں ممالک میں تعلقات کی بحالی پر کام کیا جارہا ہے۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More