ترکی اور لاطینی امریکہ کے تعلقات
انقرہ(پاک ترک نیوز)
ترکی کے وزیر خارجہ چاوش اوغلو نے لاطینی امریکی ممالک کے سفیروں کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا ہے کہ ترکی لاطینی امریکہ کے ساتھ تعلقات اور تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔
یہ بیان انقرہ یونیورسٹی میں لاطینی امریکی ممالک کے سفیروں اور پالیمانی فرینڈشپ گروپ کے صدو ر کے ساتھ ایک ورکنگ میٹنگ میں دیا گیا۔
چاوس اوغلو نے کہا انقرہ یونیورسٹی میں سینٹر فار لیٹن امریکن اسٹڈیز نے ترکی کے لاطینی امریکہ کے ساتھ تعلقات میں گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہ وہ آج ایل سلواڈور کے ہم منصب سے ملاقات کریں گے اور انقرہ میں ایل سلواڈور کے سفارتخانے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے۔
انکا کہنا تھا کہ ترکی ایک کثیر جہتی خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے ، ترک ایک ایسی قوم ہیں جو ایک ہی وقت میں مغرب اور مشرق سے بات کر سکتی ہے۔
گزشتہ برس ترکی نے عالمی وبا کے باوجود بہت سے بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کی۔
:انطالیہ ڈپلومیسی فورم
چاوس اوغلو نے کہا کہ وہ رواں برس انطالیہ ڈپلومیسی فورم میں وسیع پیمانے پر شرکت کی توقع رکھتے ہیں جو مارچ میں منعقد ہوگا۔اب تک چھ وزرائے خارجہ اپنی شرکت کا عندیہ دے چکے ہیں۔
جبکہ 39 وزرائے خارجہ کی جانب سے فورم میں شرکت کی تصدیق کی گئی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ وہ سب سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ اس فورم میں شرکت کریں اور اس پلیٹ فارم سےاپنی آواز بلند کریں۔
اس موقع پر انہوں نے کہ ترکی افریقہ پارٹنر شپ سمٹ میں 16 سربراہان مملکت اور 100 وزرا نے شرکت کی۔
گزشتہ برس ترکی نے پانچ بر اعظموں سے تعلق رکھنے والے 79 عمائدین کی میزبانی کی جبکہ اس برس بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیاکہ ترکی کی افریقین پالیسی شراکت داری میں بدل چکی ہے اور ملک نے افریقن یونین کے ساتھ ملک کراگلے پانچ سالوں کیلئے ایک ایکشن پلان بنایا ہے اور اس پر عملدرآمد کی نگرانی کیلئے ایک مشترکہ طریقہ کارقائم کیا گیا ہے۔