ترکی میں دریائے فرات نے سونے کا پہاڑ ظاہر کردیا ؟

مسلم دنیا میں دریائے فرات صرف ایک دریا نہیں بلکہ اسے قرب قیامت کو ظاہر کرنے والی نشانیوں میں سے ایک بھی سمجھا جاتاہے ۔ دریائے فرات سے متعلق نبی آخری الزمان حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم کی متعدد احادیث ہیں جن میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ قیامت کے قریب دریائے فرات خشک ہوجائے گا اور اس میں سے سونے کا ایک پہاڑ ظاہر ہوگا۔ 1500 سال سے صرف مسلمان ہی نہیں دوسرے مذاہب کے لوگ بھی اس انتظار میں ہیں کہ مشرقی ترکی سے نکلنے والا عظیم دریائے فرات جو ترکی ، شام اور عراق سے گزرتا ہوا2800 کلومیٹر کا طویل فاصلہ طے کرکے ا خلیج فارس میں شامل ہوجاتاہے کیا یہ واقعی خشک ہوسکتا ہے ؟

کیا ترکی میں سونے کا پہاڑ ظاہر ہوگیا ؟

ترکی میں پچھلے کچھ عرصے سے سونے کے ذخائر دریافت ہونے کی خبریں آرہی ہیں ۔ 22 نومبر 2021 کو ترک نیوزایجنسی انادولو نے سونے کے ایک بڑے ذخیرے کی دریافت کی خبر دی جس میں 99 ٹن سونا ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔ اس کی مالیت 6 ارب ڈالر تک بنتی ہے جو کئی ممالک کے جی ڈی پی سے زیادہ ہے ۔سونے کا یہ ذخیرہ وسطی مغربی علاقے میں دریافت ہوا ہے ۔ترکی کی ایک کھاد بنانے والی کمپنی گبریڈا کے سربرا ہ فارٹن پائروز کے مطابق اس ذخیرے کی اگلے دو سال تک کان کنی کی جائے گی جس کی پیداوار سے ترک معیشت کو بڑا سہارا ملے گا۔ اس سے پہلے ستمبر میں ترکی نے وزارت توانائی اور قدرتی وسائل نے کہا تھا کہ ترکی نے 38 ٹن سونے کے پیداوار کے ساتھ بڑا ریکارڈ توڑ دیا ہے اور اگلے پانچ سال میں سونے کی سالانہ پیداوار 100 ٹن تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔ اس خبر کے سامنے آنے کے بعدایک بار پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم کی پیش گوئیوں کا ذکر ہونے لگا ہے کہ کہیں ترکی کو دریائے فرات سے سونے کا پہاڑ تو نہیں مل گیا ؟

دریائے فرات تیزی سے خشک ہورہا ہے ؟

ترکی میں سونے کا پہاڑ ظاہر ہونے کی چہ مگوئیوں میں شدت آنے کی بڑی وجہ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ دریائے فرات پر ترکی اور شام کی جانب سے ڈیم کی تعمیر اورفیکٹریاں لگانے کا عمل جاری ہے جس کی وجہ سے دریا میں پانی کا اخراج دن بدن کم ہوتا جارہا ہے ۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ سات سال کے دوران دریائے فرات کے گزرگاہ کے مختلف حصوں میں اب تک 117 ملین ایکڑ فٹ تازہ پانی ضائع ہوچکا ہے جبکہ ترکی دریائے فرات کی خشک سالی کو نظر انداز کررہا ہے ۔ اس سے بہت سے حلقے یہ گمان کررہے ہیں کہ ترکی دریائے فرات کو خشک کرنا چاہتا ہے تاکہ وہاں سے سونا تلاش کیا جاسکے ۔ اس سے 1500 سال پہلی کی گئی آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم کی پیشگوئی پوری ہوجائے گی ۔

دریائے فرات میں سونے کے پہاڑ سے متعلق احادیث

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ ” قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک کہ دریائے فرات سونے کا پہاڑ برآمد نہ کرے گا !لوگ اس کی وجہ سے ( یعنی اس دولت کو حاصل کرنے اور اپنے قبضہ میں لینے کے لئے ) جنگ اور قتل وقتال کریں گے، پس ان لوگوں میں ننانوے فیصد مارے جائیں گے، اور ہر شخص یہ کہے گا کہ شاید میں ( زندہ بچ جاؤں گا اور ) مقصد میں کامیاب ہو جاؤں گا، یعنی ہر شخص اس توقع پر لڑے گا کہ شاید میں ہی کامیابی حاصل کرلوں اور اس دولت پر قبضہ جما لوں چنانچہ ننانوے فیصد لوگ اس توقع میں اپنی جان گنوا بیٹھیں گے ۔” ( مسلم )(مشکوۃ شریف:جلد پنجم:حدیث نمبر 8)
عبدالحمید بن جعفر ابی سلیمان بن یسار حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن نوفل سے روایت ہے کہ حضرت ابی بن کعب کے ساتھ کھڑا ہوا تھا تو انہوں نے کہا ہمیشہ لوگوں کی گردنیں دنیا کے طلب کرنے میں ایک دوسرے سے اختلاف کرتی رہیں گی میں نے کہا جی ہاں انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عنقریب دریائے فرات سے سونے کا ایک پہاڑ برآمد ہوگا جب لوگ اس کے بارے میں سنیں گے تو اس کی طرف روانہ ہوں گے پس جو لوگ اس کے پاس ہوں گے وہ کہیں گے اگر ہم نے لوگوں کو چھوڑ دیا تو وہ اس سے سارے کا سارا(سونا) لے جائیں گے پھر وہ اس پر قتل و قتال کریں گے پس ہر سو میں سے ننانوے آدمی قتل کئے جائیں گے ابوکامل نے اس حدیث کے بارے میں کہا کہ میں اور ابی بن کعب حسان کے قلعہ کے سایہ میں کھڑے ہوئے تھے۔(صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2775)
ایک اور حدیث میں دریائے فرات میں ظاہر ہونے والے سونے سے پہاڑ سے متعلق امت کا خبردار کیا گیا ہے ۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ عنقریب دریائے فرات سونے کا خزانہ نکالے گا، چنانچہ جس شخص کو ملے وہ اس سے کچھ نہ لے، عقبہ بیان کرتے ہیں ہم سے عبداللہ نے بواسطہ ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح روایت کرتے ہیں مگر یہ کہ انہوں نے کہا سونے کا پہاڑ نکالے گا۔( صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 2033)

کیا ترکی سے پہلے عراق میں سونے کا پہاڑ ظاہر ہوا ؟

دریائے فرات کے خشک ہونے اور اس میں سونے کا پہاڑ ظاہر ہونے کی پیشگوئیوں کے ظہور کے منتظر لوگ اس قدر بے چین ہیں کہ جب عراق میں تیل دریافت ہوا تووہ سونے کے پہاڑ کی پیشگوئی کی اپنے الفاظ میں تشریح کرنے لگے ۔ ان کے نزدیک چونکہ دنیا تیل کو کالا سونا بھی کہتی ہے ۔ اس لیے سونے کے پہاڑ والی پیشگوئی سے مراد یہی ’’کالاسونا ‘‘ ہی ہے ۔ اس کو بنیاد بناتے ہوئے کئی مذہبی اسکالرز نے امام مہدی کے ظہور کی پیشگوئیاں بھی کرنا شروع کردیں جو خام خیالی ثابت ہوئیں ۔ اب بھی کئی اسلامی اسکالرز کا خیال ہے کہ 2023 میں رمضان المبارک میں دریائے فرات خشک ہوتا ہوا نظر آئے گا ۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More