ترکی میں گھروں کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ

انقرہ (پاک ترک نیوز)گزشتہ برس کے اختتام پر ترکی کے رئیل اسٹیٹ شعبے میں غیر معمولی سرگرمی دیکھنے میں آئی۔ دسمبر میں226,503گھروں کی خریدوفروخت کی گئی۔ غیرملکیوں نے بھی بڑی تعداد میں ترکی رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کی۔ دسمبر میں 7,841پراپرٹیز غیرملکیوں کو فروخت کی گئیں۔

ترکی میں پراپرٹی کے اس بوم کے پیچھے ملک کے معاشی حالات، لیرا کی قدر میں کمی، افراط زر میں اضافہ قراردیا جارہا ہے۔ بیشتر ترک اپنا سرمایہ لیرا کی قدر میں کمی کی وجہ سے رئیل اسٹیٹ میں لگا رہے ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردگان کی جانب سے شرح سودمیں مسلسل کمی کی وجہ ترک لیرا شدید گراوٹ کا شکار رہا، جس سے نہ صرف بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی ہوئی بلکہ ترک شہریوں کی جانب سے بھی ڈالر کی خریداری شروع کردی جس کی وجہ سے لیرا کی قدر میں مزید کمی واقع ہوئی۔ افراط زر کے بڑھتے ہوئے اس مسئلے کے تدارک کیلئے صدراردوان کی جانب سے خصوصی اقدامات کے اعلان کے بعد لیرا کی قدر میں کسی حد تک بہتری دیکھی گئی لیکن شہریوں کی جانب سے پراپرٹی سیکٹر میں بڑھتی سرمایہ کاری سے یہ بھی ظاہر ہے کہ افراط زر کا مسئلہ مکمل طور پر حل ہونےمیں ابھی کافی وقت اور اقدامات درکار ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More