ترکیہ نے رواں سال اب تک ایک لاکھ سے زائد غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کیا

استنبول (پاک ترک نیوز)
ترکیہ نے اس سال اب تک 101,000 سے زائد غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کیا ہے، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 152 فیصد زیادہ ہے۔
ہفتے کے روز جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سال کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر 101,574 غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کیا گیا، ترک وزارت داخلہ کی پریذیڈنسی آف مائیگریشن مینجمنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ملک بدر کیے جانے والوں کی تعداد میں 2021 کی اسی مدت کے مقابلے میں 152 فیصد اضافہ ہوا ہے۔جبکہ ملک بدری کی تعداد میں افغان شہریوں کے لیے 212 فیصد، پاکستانیوں کے لیے 32 فیصد اور دیگر قومیتوں کے لیے 190 فیصد اضافہ ہواہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 2016 سے اب تک ملک بدر کیے جانے والے غیر قانونی تارکین کی تعداد 427,083 تک پہنچ گئی ہے۔ اس سال تقریباً 248,727 غیر قانونی تارکین وطن کو ترکیہ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا، جب کہ 2016 کے بعد سے ملک میں داخل ہونے سے روکے جانے والوں کی کل تعداد 2.7 ملین سے تجاوز کر گئی ہے۔
بیان کے مطابق ترکیہ کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی بدولت مشرقی اور جنوبی سرحدوں سے غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے کی کوششوں میں پچھلے سال کے مقابلے میں 36 فیصد کمی آئی ہے۔ اس سال، ترکی نے 57,000 سے زیادہ افغان شہریوں کو اپنے ملک واپس بھیجا، جن میں سے 41,185 نے 217 چارٹرڈ پروازوں اور دیگر 15,989 نے طے شدہ پروازوں کے ذریعے سفر کیا۔کل 11,195 پاکستانی غیر قانونی تارکین وطن کو دو چارٹرڈ پروازوں کے ساتھ طے شدہ پروازوں کے ذریعے بحفاظت پاکستان بھیجا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فی الحال، 103 مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے 18,773 غیر ملکیوں میں سے 5203ا فغانستان سے، 4,224 پاکستان اور 9,346 دیگر قومیتوں کے افراد کی ملک بدری کا عمل ابھی بھی جاری ہے۔مزید براںترکی نے 20,540 کی گنجائش کے ساتھ وطن واپسی کے مراکز کی تعداد کو بھی بڑھا کر 30 کر دیا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More