انقرہ(پاک ترک نیوز)کینیڈا کی جانب سے ترکی کو کچھ دفاعی مصنوعات کی برآمدات پرپابندی نے دفاعی فرم ٹیلی مس سسٹمز انکارپوریشن کو دیوالیہ کردیا ۔
کینیڈا کی پابندی کی زد میں آنے والے پرزوں میں بائکر مسلح ڈرونز کے کیمرہ سسٹم بھی شامل ہیں۔پابندی لگنے کے بعد ٹیلی مس دفاعی فرم اپنے سب سے بڑے خریدار ٹرکش ایرواسپیس انڈسٹریز سے محروم ہوگئی اور آخرکار دیوالیہ ہوگئی ۔
شام اور آذربائیجان میں ترکی کی فوجی کارروائیوں کو جواز بنا کر کینیڈا نے 2019 میں پابندیاں عائد کی تھیں ۔ دیوالیہ ہونے والی دفاعی فرم کے مطابق کمپنی نے کینیڈا کے ساتھ ایک قرارداد تک پہنچنے کی بار بار کوشش کی اور پابندیوں کے ٹیلی مس کمپنی کی مالی صورتحال پر منفی اثرات کا بتایا لیکن کمپنی کے ترک برآمدی اجازت نامے معطل رہے۔ آخرکار حکومتی پابندیوں کے نتیجے میں کمپنی مزید آمدنی پیدا کرنے کے قابل نہیں رہی۔
کینیڈا نے 2019 میں شام میں فوجی کارروائیوں کے بعد پابندیاں لگائی تھیں جنہیں بعد میں نرم کردیا گیا لیکن آذربائیجان اور آرمینیا میںنگورنو کاراباخ جنگ کے دوران ترک ڈرون طیاروں کے استعمال پر کچھ پرزروں کی خریداری پر پابندیاں دوبارہ لگادی گئیں ۔ کینیڈا کی پابندی کے تحت آنے والے پرزوں میں بائکر مسلح ڈرونز کے کیمرہ سسٹم شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 1991 میں، آرمینیائی فوج نے نگورنو کاراباخ پر قبضہ کر لیاتھا، یہ علاقہ بین الاقوامی طور پر آذربائیجان کاحصہ تسلیم کیاجاتا رہا اور آخرکار گزشتہ برس آذربائیجان نے شکست دے کر آرمینیا سے یہ علاقے واپس لے لیے ۔ اس جنگ میں فیصلہ کن کردار ترکی کے ڈرون طیاروں نے کیا تھا۔