ترکی کاامریکہ سے ایف35طیاروں کی فراہمی کا مطالبہ

انقرہ(پاک ترک نیوز)
ترکی کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر فرحتین التون نے امریکہ اور یورپ پرزور دیا ہے کہ وہ انقرہ ایف 35لڑاکا طیارے اور پیٹریاٹ بیٹریاں بغیر کسی شرط کے فراہم کریں۔انکا کہنا ہے کہ ترکی جانب سے روسی ساختہ اینٹی مزائل نظام ایس 400کی خریداری پر امریکہ نے جس طرح ردعمل ظاہر کیا اس میں اس بات کو بالکل فراموش کردیا جاتا ہے کہ انقرہ نے ایس 400خریدے کا تب فیصلہ کیا جب امریکہ نے اسکی جانب سے پیٹریاٹ سسٹم خریدنے کو خواہشات کا مسلسل نظر انداز کیا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی دنیا کے خطرناک اور غیرمستحکم خطے میں واقع ہےجس کی وجہ سے اسے طرح طرح کے خطرات لاحق تھے، جس کی وجہ سے امریکہ نے جب انقرہ کو پیٹریاٹ مزائل فراہم کرنے سے انکار کیا تو اسے روسی متبادل پر غور کرنا پڑا۔
فرحتین التون نے کہاکہ ترک قوم کو وہ وقت بھولا نہیں جب ہمارے اتحادیوں نے ترکی اور روس کے تعلقات میں کشیدگی کے دوران ترکی سے پیٹریاٹ بیٹریاں واپس بلا لیںتھی۔تجربہ یہ کہتا ہےکہ اب پیٹریاٹ مزائل کی فراہمی کیلئے مغرب کی جانب سے کسی غیر رسمی وعدے کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاسکتا ۔
التون نے کہا کہ سیاسی وجوہات کے بنا پر ایف 35پروگرام سے ترکی کو غیر قانونی طور پر ہٹا دیا گیا اور اس بارے میں ابھی تک امریکہ نے سرکاری سطح پراور قانونی طریقے کے مطابق ترکی کو مطلع نہیں کیا ۔
2019میں امریکہ نے ترکی کو ایف 35پروگرام سے علیحدہ کیا اور اسکی وجہ انقرہ کیجانب سے ایس 400خریدنا قرار دیا گیا۔
حالانکہ ترکی نے اس بات کی ضمانت دی تھی کہ ایس400کو نیٹو کے نظام سے علیحدہ رکھا جائے اور نیٹو کے دفاعی نظام کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہونے پائے گا۔
لیکن اسکے باوجود ترکی سے جس طرح کا سلوک روا رکھا گیا اسے امتیازی قرار دیا جاسکتا ہے۔
فرحتین التون نے اس موقع پر یہ بھی بتایا کہ ترکی کی جانب سے مسلح ڈرون کی تیاری کو روکنے کیلئے بھی مغربی ممالک نے کئی کوششیں کیں لیکن اسکے باوجود وہ اسے ڈیزائن اور تیار کرنے میں کامیاب رہا۔
مثال کےطور پر کینیڈا نے ترکی کو ہتھیاروں کی فروخت روک دی ۔ اسی وجہ سے ترکی ہتھیاروں کے معاملے میں دیگر ممالک پر اپنا انحصار کم کررہا ہے ۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More