ترک دفاعی صنعت تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ فضا میں اڑنے والے بغیر پائلٹ کے جنگی ڈرون طیاروں کے بعد اب سمندر میں بغیر کپتان کے جنگی کشتی تیار کر لی ہے۔
ترکی کی دو کمپنیوں نے مشترکہ اشتراک سے ایک ایسی جنگی کشتی تیار کر لی ہے جو بغیر کپتان کے سمندر میں دشمنوں پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ترک دفاعی کمپنی اے آر ای ایس شپ یارڈ اور میتکسن ڈیفنس نے بغیر کپتان کے جنگی کشتی تیار کی ہے۔
"ان مینڈ سرفیس وہیکل” کشتی تیار کرنے پر کام اکتوبر 2020 میں شروع ہوا تھا۔ دونوں کمپنیوں نے "ادلاق” کے نام سے کشتی تیار کر لی ہے۔ سمندر میں بغیر کپتان کے چلنے والی اس کشتی پر گائیڈڈ میزائل آپریٹ کرنے کا تجربہ کامیاب ہو گیا ہے۔
کشتی میں جدید لیزر ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے۔ اس جنگی بحری کشتی میں 400 کلومیٹر دور تک میزائل سے حملہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ یہ کشتی سمندر میں 65 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکتی ہے۔ اس کشتی کو سمندر کے قریب پلیٹ فارم یا کسی بھی موبائل وہیکل سے آپریٹ کیا جا سکتا ہے۔ یہ کشتی سمندر میں انٹلی جنس، سرویلنس اور ایسکورٹ مشن کا کام بھی انجام دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
بغیر کپتان کی اس کشتی میں ترکی کی سرکاری دفاعی کمپنی "راکستان” کی تیار کردہ بیٹریز استعمال کی جا رہی ہیں۔
اس کشتی میں کمیونیکیشن اینڈ انٹلی جنس سسٹمز سمیت دشمن کی کشتیوں کا الیکٹرونک اور مواصلاتی نظام جام کرنے کی صلاحیت ہے۔
ادلاق میں بارودی سرنگوں، دشمن کی سب میرین کا پتہ چلانے، فائر فائٹنگ، سرچ اینڈ ریسکیو مشن اور آرٹفیشل انٹلی جنس کے امور انجام دینے کے لئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے۔
یہ کشتی رات میں بھی اپنے تمام کام انجام دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
سابقہ پوسٹ
اگلی پوسٹ