ترکی کو امریکہ سے نئےF-16فائٹر جیٹ ملنے کے امکانات روشن ہو گئے

واشنگٹن (پاک ترک نیوز)

امریکی قانون سازوں نے ترکی کی طرف سے درجنوں F-16 لڑاکا طیاروں کی خریداری میں حائل روکاوٹیں دور کرتے ہوئے اس مجوزہ سودے کی منظوری میں اہم کردار ادا کرنے کا اشارہ دیا ہے۔
امریکی میڈیا میں گذشتہ روز شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ معاملہ انقرہ کی طرف سے جدید روسی S-400 ایئر ڈیفنس سسٹم کی خریداری سے پیچیدہ ہو گیا تھا۔ اور اسی کی وجہ سے واشنگٹن کے ساتھ تنازعہ جاری ہے۔ جس نے نہ صرف ترکی کو F-35 جوائنٹ اسٹرائیک فائٹر پروگرام سے علیحدہ کر دیا ہے ۔ساتھ ہی ترکی پر پابندیاں بھی عئد کر رکھی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کئی اہم قانون ساز جنہوں نے F-35 پروگرام سے ترکی کوالگ کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا وہ اب ممکنہ طور پر انقرہ کے موجودہ بیڑے کو جدید بنانے کے لیے 40 F-16 لڑاکا طیاروں اور 80 کٹس کی فروخت کی منظوری دینے کے لیے تیار ہیں۔یاد رہے کہ اس ضمن میںبائیڈن انتظامیہ نے پہلے ہی کانگریس کو ایک خط میں اس فروخت کی منظوری کا اشارہ دیا تھاجو کہ بعد ازاںافشا ہو گیا تھا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس معاہدے کے لیے کانگریس اور انتظامیہ کی جانب سے واضح دو طرفہ کھلا پن روس کے ساتھ ترکی کی سفارتی کوششوں اور اس کے مشرقی یورپی پڑوسی پر ماسکو کے جاری حملے کے دوران یوکرین کو انتہائی ضروری ہتھیاروں کی فراہمی کے بعد سامنے آیا ہے۔
ترک حکومت نے پچھلے سال اکتوبر میں F-16 طیاروں اوراور اسکے بیڑے میں موجود 80فائٹر جہازوں کو جدید بنانے کے لئےنئی کٹس کی درخواست کی تھی، اور ترک وزیر خارجہ ماولوت چاوش اولو نےگذشتہ ماہ 8 اپریل کو کہا تھا کہ مذاکرات "مثبت طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔”

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More