ترک اور روسی امن فوج کا مانیٹرنگ سینٹر دو ہفتوں میں آپریشنل ہو گا، صدر آذربائیجان

آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف نے کہا ہے کہ کاراباخ کی جنگ بندی کے بعد ترکی اور روس کی مشترکہ امن فوج کے لئے مانیٹرنگ سینٹر دو ہفتوں میں تیار ہو جائے گا۔
ترک وزیر دفاعی ہلوسی آکار کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے صدر الہام علی یوف نے کہا کہ جنگ بندی کو دو ماہ گزر چکے ہیں لیکن آرمینیا کی طرف سے ابھی بھی خطرات منڈلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جتنی جلدی ممکن ہو سکے مانیٹرنگ سینٹر آپریشنل کر دیا جائے گا تاکہ آرمینیا کو حملوں سے روکا جا سکے۔
ملاقات میں ترک مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف یاسر گلیر، ٹرکش لینڈ فورسز کے کمانڈر امید دوندر اور ترک بحریہ کے کمانڈر عدنان اوزبل بھی موجود تھے۔
ترکی اور روس کے امن فوجی دستے کاراباخ میں موجود ہیں۔ روس، ترکی اور آذربائیجان کی فوج فی الحال کاراباخ سے بارودی سرنگوں کی صفائی کا کام کر رہی ہیں۔
الہام علی یوف نے کہا کہ آرمینیا نے اس ہفتے ایک بار پھر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کاراباخ پر حملہ کیا ہے۔ جنگ ختم ہونے کے باوجود آذربائیجان کے فوجی شہید ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کاراباخ کے کئی علاقوں میں آرمینیا کے فوجی دستے تاحال اپنی سیاسی قیادت کے فیصلوں کو تسلیم کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ ان میں سے بیشتر فوجیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ کئی فوجیوں کو غیر مسلح کر کے آرمینیا کے حوالے کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فوجی جنگی قیدی نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں جو اپنی سیاسی قیادت کے فیصلوں کو تسلیم نہیں کر رہے ہیں۔
آذری صدر نے کہا کہ ترکی سے آرمینیا تک ریلوے لائن بچھانے کا کام دو سال میں مکمل ہو گا تاہم ابھی فوجی نقل و حرکت کے لئے ٹرکوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔
ترک وزیر دفاع ہلوسی آکار نے کہا کہ روس کے ساتھ مشترکہ مانیٹرنگ کا فیصلہ خطے میں امن قائم کرنے کے لئے کیا گیا ہے۔ آذربائیجان کی فوج کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ خطے میں امن و استحکام اور خوشحالی کا دور شروع ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ ترک فوج آذری فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ہم دو جسم لیکن ایک جان کے طور پر اپنے فرائض انجام دیں گے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More