ترکی کی 22 سالہ خاتون ایدانور یلدیز اور انڈونیشیا کے 27 سالہ محمد متاولی کی دو سال قبل انڈونیشیا میں ملاقات ہوئی جو محبت میں بدل گئی۔ دونوں نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منگنی کی رسم ادا کی جس میں دونوں کے رشتہ داروں نے شرکت کی۔
ایدانور یلدیز 2019 میں دونوں ملکوں کے طلبہ کے ایک ایکسچینج پروگرام کے تحت انڈونیشیا گئیں تھیں جہاں ان کی ملاقات صوبہ جمبی کے محمد متاولی سے ہوئی جو وہاں ایک ریسٹورنٹ چلاتے ہیں۔
ترک صوبے برسا کی ایدانور اور محمد متاولی کے درمیان بات چیت کا سلسلہ جاری رہا اور پھر یہ دوستی محبت میں بدل گئی۔ آج دونوں خاندانوں نے اس محبت کو شادی کے بندھن میں باندھنے کا فیصلہ کیا۔
دونوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے منگنی کی رسم ادا کی۔ انڈونیشیا اور ترکی کے درمیان فضائی سروس مہنگی ہونے کے باعث محمد متاولی نے ویڈیو لنک کے ذریعے منگنی کرنے کا فیصلہ کیا۔
ایدانور یلدیز جو ترک یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں نے میڈیا کو بتایا کہ انڈونیشیا میں محمد متاولی کے خاندان نے ان کو خوش آمدید کہا اور وہاں دو ہفتے قیام کے دوران ان کی خوب دیکھ بھال بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا کے طلبہ بآسانی ترکی بول سکتے ہیں لہذا انہیں زیادہ مسئلہ نہیں ہو گا۔
ایدانور نے کہا کہ متاولی ایک کیفے چلاتے ہیں۔ ان سے ان کے ریسٹورنٹ میں ہی ملاقات ہوئی اور وہیں دوستی ہوئی جو آہستہ آہستہ محبت میں بدل گئی اور اب انہوں نے ایک دوسرے کا جیون ساتھی بننے کا فیصلہ کیا۔
ایدانور نے بتایا کہ شروع میں والدین اس شادی کے حق میں نہیں تھے لیکن بعد میں وہ قائل ہو گئے اور انہوں نے دونوں کی شادی کی اجازت دے دی۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہو سکا کہ شادی کی تقریب ترکی یا انڈونیشیا میں رکھی جائے گی۔