استنبول (پاک ترک نیوز) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ترک سرمایہ کاروں کے تحفظات کو دور کیا جائے گا۔ترقی کیلئے پاکستان ترکیہ کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔
وزیراعظم کا پاکستان ترکیہ بزنس کونسل ا جلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ۔ترکیہ ہمارا دوسرا گھر ہے ۔ترکیہ میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔دہشت گرد انسانیت کے درجے سے گرے ہوئے لوگ ہیں ۔پاکستان کو ترکیہ دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے دکھ کا احساس ہے ۔ترکیہ دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی ہے۔ ترکیہ پاکستان کی طرح دہشت گردی کا نشانہ بنتا رہا ہے ۔
پاکستان میں سیلاب سے 33ملین لوگ متاثر ہوئے ہیں ۔پاکستان میں سیلاب سے 1700افراد جان کی بازی ہار گئے ۔سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے تریہ کا مشکور ہو ں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تجارت ،دفاعی پیداوار سمیت مختلف شعبوں میں تعاون مضبوط کرنے پر پیشرفت ہوئی ہے۔
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارت، کاروبار و دیگر شعبوں میں موثر تعاون ہو گا ۔ترکیہ پاکستان کے عوام میں بہترین پوٹینشل موجود ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گیس کی قلت ،بجلی کے مسائل ہیں ۔چین ،ترکیہ ، امریکہ و دیگر ممالک سے توانائی کے شعبے میں تعاون جاری ہے ۔
بزنس کونسل میٹنگ میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ ملے گا۔
وزیراعظم شہبا شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو ہرانے کیلئے معاشرے کے ہر طبقے نے قربانیاں دیں۔دہشت گردی کیخلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے ۔پاکستان اورترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ خیرمقدم کرنے پر ترکیہ صدر طیب اردوان کا مشکور ہوں، گزشتہ روز ترکیہ صدر طیب اردوان سے خوشگوار ملاقات ہوئی ،استنبول میں گزشتہ روز کی تقریب پاک ترکیہ بہترین تعلقات کی مثال ہے۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ترکیہ کے صدر سے باہمی تعلقات کے فروغ سمیت اہم امور پر بات کی، بزنس کمپنیوں کا یہ اجلاس تجارت کے فروغ کیلئے معاون ثابت ہوگا، کچھ روز قبل ترکیہ میں جو دھماکہ ہوا اس میں جانی نقصان پر افسوس ہے، پاکستان کی طرح ترکیہ بھی دہشت گردی کا شکار ہوا، دہشت گردی کے واقعات میں ملوث لوگ انسان دوست نہیں ،دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے معاشرے کے ہر طبقے نے قربانیاں دیں۔
باہمی تعلقات کے لیے دونوں ممالک کے عوامی، حکومتی، سرمایہ کاری اور ہر سطح پر روابط اہم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے استنبول میں پاک ترکیہ بزنس کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا انہو ں نے کہا کہ ترکیہ صدر طیب ایردوان سے خوشگوار ملاقات ہوئی اور استنبول میں گزشتہ روز کی تقریب پاک ترکیہ بہترین تعلقات کی مثال ہے۔ ترکیہ کے صدر سے باہمی تعلقات کے فروغ سمیت اہم امور پر بات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ بزنس کمپنیوں کا یہ اجلاس تجارت کے فروغ کے لیے معاون ثابت ہو گا اور کچھ روز قبل ترکیہ میں جو دھماکہ ہوا اس میں جانی نقصان پر افسوس ہے اور پاکستان کی طرح ترکیہ بھی دہشت گردی کا شکار ہوا۔ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث لوگ انسان دوست نہیں اور ان کا کوئی مذہب نہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے معاشرے کے ہر طبقے نے قربانیاں دیں اور پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ترکیہ کے ساتھ کھڑا ہے۔ ترکیہ پاکستان کا دوسرا گھر ہے اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ
حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کا درد ایک ہے اور دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں۔ پاکستان میں سیلاب آیا تو ترکیہ نے ڈاکٹرز، طبی عملہ، امداد اور بنیادی ضروری اشیا بھیجیں۔ سیلاب کے دوران مشکل میں پاکستان کا ساتھ دینے پر ترکیہ کے مشکور ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ترقی کے لیے پاکستان اور ترکیہ کو مزید آگے بڑھنے کی ضرورت ہے جبکہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مختلف شبعوں میں تعاون کے وسیع امکانات ہیں۔ سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ترکیہ سرمایہ کاروں کے تحفظات کو دور کیا جائے گا جبکہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارت، کاروبار اور دیگر شعبوں میں مو¿ثر تعاون ہو گا۔ پاکستان میں گیس کی قلت اور بجلی کے مسائل ہیں جبکہ چین، ترکیہ، امریکہ اور دیگر ممالک سے توانائی کے شعبے میں تعاون جاری ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان امریکہ، سعودی
عرب، متحدہ عرب امارات سمیت تمام ممالک کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے اور پاکستان چاہتا ہے دنیا بھر سے تمام شعبوں میں سرمایہ کاری ہو۔ پاکستان اور ترکیہ نے تجارت کے فروغ کے لیے معاہدوں پر دستخط کیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تعلقات میں نقص کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور گزشتہ روز صدرطیب ایردوان نے کاروبار کے قوانین کو آسان بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ بیجنگ کی طرح ترکیہ سے بھی کچھ شکایات موصول ہوئیں جن کو فوری دور کیا جائے گا کیونکہ ماضی میں ترکیہ کمپنیوں کے لیے پاکستان میں کچھ مشکلات رہی ہیں تاہم یقین دلاتا ہوں ترکیہ کے سرمایہ کاروں کی جانب سے شکایات کا ازالہ کریں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے دنیا بھر میں مہنگائی ہوئی اور
مہنگائی سے پاکستان کا ہر طبقہ اور ہر شعبہ متاثر ہوا۔ توانائی کے منصوبے کے تحت 10 ہزار میگاواٹ سولر بجلی کا پاکستان کا ہدف ہے۔انہوں نے کہا کہ میرایقین ہے ترکیہ سرمایہ کاروں کو شمسی توانائی کے اس پروجیکٹ میں فائدہ ہو گا اور ترکیہ کمپنیوں کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں۔ معاشرے، ممالک اور لوگوں کو زبان یا فرد نہیں بلکہ ملت اور وحدت متحد کرتی ہے جبکہ باہمی تعلقات کے لیے دونوں ممالک کے عوامی، حکومتی، سرمایہ کاری اور ہر سطح پر روابط اہم ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں پاکستان کو قیمتیں بڑھانی پڑیں۔ ہم نے جنوبی پنجاب میں سولر انرجی کا منصوبہ لگایا تھا
لیکن گزشتہ حکومت نے اس کی ادائیگی روک دی تھی۔ پاکستان کو آج بھی گندم اور گیس کی ضرورت ہے۔