ترکی سے مٹھائیوں کی ایکسپورٹس شروع ہو گئیں۔ استنبول کی قدیم مٹھائی کی دکان حافظ مصطفیٰ سوئٹس نے 50 اقسام کی مٹھائیوں کی برآمدات شروع کر دیں۔
استنبول میں ڈیڑھ سو سال قدیم مٹھائی کا کاروبار کرنے والی حافظ مصطفیٰ نے مٹھائیوں کی ایکسپورٹ کے شعبے میں قدم رکھ دیا ہے۔
1864 میں اسماعیل خاکی بے نے استنبول کے فاتح ڈسٹرکٹ میں راک کینڈی تیار کرنا شروع کی تھی جو آج حافظ مصطفیٰ سوئٹس کے نام سے مشہور ہے۔ 157 سال سے مٹھائیاں تیار کرنے والی "اونگورلر فیملی” کا کہنا ہے کہ معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا یہی وجہ ہے کہ ڈیڑھ سو سال گزرنے کے باوجود ان کی مٹھائیاں آج بھی نہ صرف ترکی بلکہ دنیا بھر میں مشہور ہیں۔
حافظ مصطفیٰ سوئٹس کمپنی کے ایگزیکٹو ایمرے اونگورلر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف روایتی مٹھائیاں تیار کی جا رہی ہیں بلکہ بدلتے دور کے ساتھ ان میں نئی جدت کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مٹھائیاں تیار کرنے کی خاندانی ریسیپی کو آج بھی استعمال کیا جا رہا ہے جو ہمیں وراثت میں ملی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مغربی اور مشرقی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ہر قسم کی مٹھائی تیار کی جاتی ہے۔
ایمرے انگورلر نے کہا کہ ان کی کمپنی ترکی کی ایک سفیر کی طور پر کام کرتی ہے۔ کمپنی ابھی تک خلافت عثمانیہ کے دور کو تازہ رکھے ہوئے ہے۔ اس کی ملازمین کے یونیفارم ابھی تک وہی پرانے انداز کے ہیں جو سلطنت عثمانیہ کے دور میں ہوا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کولمبیا کے معروف افسانہ نگار فرانسسکو لیل نے حال ہی میں ایک کتاب لکھی ہے جس کا نام "Los Secretos de Hafiz Mustafa” ہے۔ اس کتاب کو جلد ہی ترکی زبان میں شائع کیا جائے گا۔ اس کتاب میں افسانہ نگار نے حافظ مصطفیٰ کی مٹھائیوں کے روایتی ذائقوں کے راز کے حوالے سے کتاب لکھی ہے۔