اسلام آباد(پاک ترک نیوز)سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی ۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوگئے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ عمران خان اپنے وکلا کے ساتھ پیش ہوئے۔
کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے عمران خان سے کہا کہ آپ کا تحریری جواب پڑھ لیا ہے، ماتحت عدالت کے ججوں سے متعلق جو کہا گیا اسکی توقع نہیں تھی۔
معزز جج نے کہا کہ ستر سال میں عام آدمی کی ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ میں رسائی نہیں ہے، کم از کم جو جن حالات میں رہ رہے ہیں وہ بھی دیکھنا چاہیے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے باعث پولیس کی جانب سے خصوصی سکیورٹی پلان ترتیب دیا گیا ہے، عدالت میں سٹاف کو محدود نقل و حمل کی اجازت دی گئی ہے جبکہ علاقہ مکینوں کے لیے متبادل راستوں کا انتظام کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے توہین عدالت کیس میں الفاظ واپس لینے کی پیشکش کی تھی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کا جواب اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرا دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ججز کے احساسات کو مجروع کرنے پر یقین نہیں رکھتے، الفاظ غیر مناسب تھے تو واپس لینے کے لیے تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت تقریر کاسیاق و سباق کیساتھ جائزہ لے، پوری زندگی قانون اور آئین کی پابندی کی ہے، عمران خان نے استدعا کی کہ ان کیخلاف توہین عدالت کا شوکاز نوٹس واپس لیا جائے۔
یاد رہے کہ عمران خان نے عدالتی بینچ پر بھی اعتراض اٹھایا ہے۔