تیل کی عالمی منڈی کو مستحکم بنانے کے لئے اوپیک پلس کا نیا معاہدہ جلد سامنے آئے گا۔ سعودی وزیر تیل

ریاض (پاک ترک نیوز)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ اوپیک پلس کو تیل کی منڈی کو مستحکم کرنے کے لیے پیداوار ی کوٹے پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے جو محدود لیکوڈیٹی کے درمیان اتار چڑھاو کا سامنا کررہی ہے۔اس ضمن میں نیا معاہدہ جلد سامنے آئے گا۔جو آئندہ برس سے نافذکیا جائے گا۔
گذشتہ روز دئیے گئے بین الاقوامی میڈیا ادارے کو ا نٹرویو میںانہوں نے کہا کہ اوپیک پلس کے پاس چیلنجوں سے نمٹنےکی صلاحیت موجود ہے۔ تیل کی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ اورمحدود لیکوڈیٹی سے خریداروں کو غلط تاثر مل رہا ہے جبکہ ہمیں حقیقت حال اجاگر کرنے کے لیے وضاحتی بیانیے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اوپیک پلس گروپ زیادہ لچکدار رویہ رکھتا ہے۔ اس کے پاس درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مطلوبہ تعاون کی حکمت عملی بھی ہے اور اسے نافذ کرنے والے وسائل بھی ہیں۔چنانچہ اوپیک پلس کسی بھی وقت تیل پیداوار میں کمی بھی کرسکتا ہے۔ اس کے لیے مختلف طریقے اختیار کرسکتا ہے۔ اوپیک پلس نے 2020 اور2021 کے دوران اپنے اقدامات اورفیصلوں سے واضح طور پراس کا اظہار کیا ہے۔
تیل کی عالمی منڈی کی موجودہ صورتحال کے بارے میںانکا کہنا تھا کہ محدود لیکوڈیٹی اور تیل کی پیداوار میں اتار چڑھاؤ تیل کی منڈی کی اہم ترین ذمے داری کو سبوتاژ کررہے ہیں۔ تیل کی منڈی کی بنیادی ضرورت مناسب اور صحیح نرخوں تک موثر انداز میں رسائی ہے۔
سعودی وزیر توانائی نے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے حوالے سے اوپیک پلس کی ممکنہ حکمت عملی کے حوالے سے سوال پر کہا کہ اوپیک پلس ماضی میں زیادہ بڑے چیلنج کا سامنا کرچکی ہے۔ ماضی کے مقابلے میں زیادہ طاقتور اور زیادہ متحد ہوکر ابھری ہے۔ اوپیک پلس زیادہ لچکدار اور زیادہ پابند پالیسی اپنانے والے گروپ کی حیثیت سے خود کو منوا چکا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More