جنگلی آگ بھڑکنے کا خطرہ ۔ترکیہ میں لوگوں کے جنگلات کا رخ کرنے پر 31اگست تک پابندی عائد

انقرہ (پاک ترک نیوز)
گرمی میں اضافے کی وجہ سےجنگلات میں آگ لگنے کے واقعات بڑھنے کے ساتھ ترکیہ کی وزارت داخلہ نے ملک کے 81 صوبوں میں ایسے مقامات پر جنگلوں میں آنے والوں پر پابندی لگانے جہاں آگ لگنے کا خطرہ ہو۔ اور جنگلات کے قریب علاقوں میں تفر یح   کے لیے آگ لگانے اور کیمپ فائر کرنے پر31اگست تک پابندی لگانے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں
گذشتہ روز ملک بھر میں گورنروں کو جاری ہونے والے احکامات میں کہا گیا ہے کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور چھٹیاں منانے والوں اور گھومنے پھرنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے امتزاج نے آگ لگنے کے خدشات کو جنم دیا ہے، جو زیادہ تر لاپرواہی سے پکنک کرنے والوں یا جنگلات میں پھینکے جانے والے آتش گیر مواد کی وجہ سے شروع ہوتی ہیں۔ جنگلات کے قریب کھیتوں میں جڑی بوٹیوں کو بے قابو جلانے سے بھی آگ بھڑک اٹھتی ہے۔
تاہم جنگلاتی علاقوں میں نجی طور پر چلائی جانے والی کیمپنگ سائٹس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔ گورنروں کو جنگلات کے قریب علاقوں میں کھلی فضا میں پارٹیوں میں آتش بازی اور دیگر آتش گیر مواد کے استعمال کو روکنے کا بھی حکم دیا گیا تھا۔
مقامی حکام اس بات کا بھی معائنہ کریں گے کہ آیا جنگلات کے قریب رہائشی علاقے اور صنعتی مقامات جنگلات کے لیے خطرہ ہیں اور عوام کو جنگلات میں آگ لگنےکے ممکنہ خطرات سے آگاہ کرنے کے لیے آگاہی مہمات کا اہتمام کریں گے۔ جنگلات کے کارکنان، جنڈرمیری دستے اور پولیس افسران آگ لگانے کے لیے جنگلات میں باقاعدگی سے گشت کریں گے جبکہ خطرناک حالات کے لیے جنگلات کی مسلسل نگرانی کے لیے ڈرون کا استعمال کیا جائے گا۔
مزید براںجنگلات کے قریب تمام سائٹس جو ان کے رہائشیوں کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں، بشمول کھلی فضا میں کچرا ذخیرہ کرنے کے علاقے اور پکنک گراؤنڈز۔ ایسے تمام مقامات کے ارد گرد فائر سیف زونز کا ہونا بھی ضروری قرار دیا گیا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More