بالی (پاک ترک نیوز)
جی۔20کے سربراہی اجلاس میں تنظیم کی 17سالہ تاریخ میں پہلی بار اجلاس میں شریک رکن ملکوں کے سربراہان مملکت و حکومت کا گروپ فوٹو جسے "فیملی فوٹو” کہا جاتا ہے ،نہیں کھنچے گی۔
ذرائع کے مطابق سربراہی اجلاس کے شیڈول میں رہنماؤں کی "فیملی فوٹو” شامل نہیں ہے۔ جسکی بنیادی وجہ اجلاس میں شریک روسی نمائندے اور وزیر خارجہ سرگئی لاوروف ہیں۔ امریکہ اور مغربی رکن ملکوں کے نمائندوں کے مطابق اگر گروپ فوٹو ہوا تو انہیں لاروف کے ساتھ بات چیت کے ممکنہ طور پر عجیب و غریب لمحے سےگزرنا پڑے گا جس سے وہ گریز کرنا چاہتے ہیں۔
مگر یہ دیکھنا بھی باقی ہے کہ بائیڈن اور امریکی اتحادی اس وقت کیا ردعمل ظاہر کریں گے جب لاوروف کو سمٹ کے بند اجلاسوں کے دوران بات کرنے کے لیےبلایا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ یورپی ملکوں نے روس کے حملے کے خلاف احتجاج کے لیے ایسے وقت اجلاس سے ممکنہ طور پر واک آؤٹ کرنے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔جبکہ چند ملک اسکی مخالفت کر رہے ہیں۔ اور امریکہ کے لئے پریشانی کا باعث امر یہ ہے کہ اگر واک آؤٹ ہوا تو اسکے مخالف ممالک کے اس میں شامل نہ ہونے سے امریکی اتحاد میں دڑایں بھی واضح ہو جائیں گی۔
اگلی پوسٹ