روم (پاک ترک نیوز)
ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہےکہ دنیا میں تقریباً 280 ملین افراد متعدد وجوہات کی بناء پر فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں۔جبکہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے عالمی ادارے کو نو ارب ڈالر سے زائد فنڈز کی کمی کا سامنا ہے۔
عالمی ادارے کے سربراہ ڈیوڈ بیسلے نے ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ تعداد پہلی بار کوویڈ 19 کے بحران کے دوران 135 ملین تک پہنچ گئی تھی جبکہ پانچ سال پہلے یہ تعدادصرف 80 ملین تھی۔
بیسلی کا کہنا تھا کہ قحط سالی اور خوراک کی کمی نے ایک بڑے بحران کی شکل اختیارکر لی ہے۔ جس کی بنیادی وجوہات میں موسمیاتی تبدیلی،اجناس اور ایندھن کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ شامل ہیں ۔ جن میں کورونا وائرس کی وبااور اب روس یوکرین جنگ بھی شامل ہو گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فاقہ کشی کی یہ صورتحال پوری دنیا کے لیے ایک مسئلہ ہے جو سالہاسال سے چل رہا ہے۔اس ضمن میں اگلے چھ سے نو ماہ اہم ہیں۔اور عالمی خوراک پروگرام کو ہنگامی بنیادوںپر فنڈز درکار ہیں۔ مزید براں اس مسئلے کے پائیدار حل کے لئےہمیں روایتی طریقوں سے ہٹ کر سوچنا اور حل نکالنا پڑے گا۔
سابقہ پوسٹ