رضا ربانی نے آئی ایس آئی فیصلے کے خلاف بل واپس لےلیا

اسلام آباد(پاک ترک نیوز)
سینیٹ کے سابق چئیرمین اور پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضاربانی نے آئینی شقوں کی خلافورزیوں اور شہباز حکومت کی جانب سے آئی ایس آئی کو سول افسران کی اسکریننگ کی ذمہ داری دینے کے فیصلے کے خلاف احتجاجا پیش کیے گئے پانچ بل واپس لے لیے۔
رضا ربانی نےکہ ایوان میں کہاکہ جب آئین کے تحت کام کرنے والے دفاتر جان بوجھ کر اسکی خلاف ورزی کرتے ہیں تو اس میں مزید ترمیم کرنا نامناسب اور فضول عمل ہے۔
حکومت کی جانب سے حال ہی میں آئی ایس آئی کو سول افسران کی نگرانی اور اسکریننگ کی باضابطہ ذمہ داری دی جس سےایجنسی کی رپورٹس کو قانونی حیثیت مل جائےگی۔
رضا ربانی نے مزید کہا اور افسوس کا اظہار کیا کہ سویلین بالادستی کے تصور کو آہستہ آہستہ داغدار کیا جا رہا ہے۔
تاہم، قانون سازوں نے مسٹر ربانی کے بل واپس لینے کے فیصلے کی مخالفت کی۔چیئر نے اس تحریک کو دوسرے پرائیویٹ ممبرز ڈے پر غور کے لیے موخر کر دیا۔
اس کے علاوہ، انہوں نے کہا، اس فیصلے نے سول اور ملٹری بیوروکریسی کے درمیان فرق کو بھی دھندلا کر دیا اور ریاست کے سویلین اپریٹس پر اعتماد کی کمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سول سرونٹ ایکٹ 1973، جیسا کہ پارلیمنٹ نے ترمیم کیا، ایک جامع قانون تھا اور اس میں سرکاری ملازمین کی اس طرح کی اسکریننگ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More