روس،یوکرین تنازعہ:بڑےگیس برآمد کنندان قطر میں ملیں گے

دوحہ(پاک ترک نیوز)
دنیا بھر میں گیس برآمد کرنے والے ممالک کے فورم کے منتظمین کا کہنا ہےکہ دوحہ بڑے گیس سپلائی کرنے والے ممالک کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ یہ اجلاس ایسے وقت میں منعقد کیا جارہا ہے جب یورپی ممالک روس کے یوکرین پر ممکنہ حملے کی صورت میں متبادل ذرائع سے گیس کی فراہمی کو یقینی بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ یاد رہےیورپ زیادہ تر گیس کی ضروریات روس سے پورا کرتا ہے۔
منتظمین نے فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن رواں ماہ گیس برآمد کرنے والے ممالک کے فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کریں گے یا نہیں۔
روس، ایران اور قطر اس فورم کے اہم رکن ممالک ہیں، جو دو روزہ وزارتی اجلاس بھی منعقد کریں گے۔جبکہ امریکہ اور آسٹریلیا اس گروپ کا حصہ نہیں ہیں۔
امریکی حکام کے مطابق اگر مغربی یورپ کو گیس فراہم کرنے والی پائپ لائیں کٹ جاتی ہیں تو قطر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے یورپ کی گیس کی ضروریات پوری کرے گا۔
نورڈ سٹریم پائپ لائن منصوبہ
امریکی صدر بائیڈن نے جرمن چانسلر اولاف شولز کے ساتھ پانی حالیہ ملاقات کے دوران اس عزم کا اظہار کیا کہ روس کے یوکرین پر حملے کی صورت میں روس سے یورپ جانے والی نورڈ سٹریم 2گیس پائپ لائن کو بند کردیا جائے گا ۔
نورڈ اسٹریم 2 پائپ لائن منصوبہ کی تعمیر تکمیل کے قریب ہو چکی ہےلیکن اس کے ذریعے ابھی تک قدرتی گیس کی جرمنی کو فراہمی کا آغاز نہیں ہوا۔یہ منصوبہ یورپ بالخصوص جرمنی کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے انتہائی اہم ہے۔
یورپی یونین نے بھی گیس کے متبادل ذرائع ڈھونڈنے کی کوششیں تیز کردی ہیں ، ای یو کے توانائی کمشنر آذربائیجان کا حال ہی میں دورہ کیا تاکہ روس سے گیس کے تعطل کی صورت میں بحران پیدا ہونے سے روکا جا سکے۔
اس حوالے سے قطر نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے گیس کی سپلائی بند کرنے کی صورت میں قطر اکیلے یورپ کی ساری ضروریات پوری نہیں کر سکتا لیکن وہ جس حد تک ممکن ہوسکا ، مدد کریں گے۔
گیس برآمد کرنے والے ممالک کے فورم GECF کے گیارہ مستقبل ممبران اور سات ایسوسی ایٹ ممالک کا گیس کے دریافت شدہ ذخائر میں 70فیصد ، اور LNG کی عالمی برآمدات میں 51فیصد حصہ ہے۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More