بخارسٹ(پاک ترک نیوز)
یوکرین کو روسی فضائی حملوں سے ہونے والا نقصان بہت زیادہ ہے، اور نیٹو مشرقی یورپی ملک کے لیے مزید تعاون کو متحرک کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔تاکہ یوکرین کے اندھیرے دور کئے جا سکیں۔
ان خیالات کا اظہارنیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹنبرگ نے گذشتہ روز یہاں نیٹو کے وزرائے خارجہ کے دو روزہ اجلاس کے آغاز سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اسٹولٹن برگ نے کہا کہ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ حملوں کے بہت زیادہ اثرات ہیں۔ ان کے بقول، یوکرین کے فضائی دفاعی نظام کے کام کے باوجود، "ان حملوں نے خاصا نقصان پہنچایا ہے”۔ "میرے خیال میں ہم سب نے سیٹلائٹ سے لی گئی یہ تصاویر دیکھی ہیں، جہاں آپ یورپ کو روشنی میں دیکھتے ہیں، اور پھر آپ کو یوکرین میں اندھیرا نظر آتا ہے۔
نیٹو سیکرٹری جنرل نے کہا کہ بلاک کے وزرائے خارجہ کی یہ میٹنگ اس قدر اہم اور بروقت ہونے کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ یہ ہمیں مزید تعاون بڑھانے کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔اسی حوالے سےنیٹو یوکرین کو نئے فضائی دفاعی نظام، گولہ بارود بھیجنے اور ان نظاموں کی مرمت پر غور کر رہا ہے جو پہلے ہی ملک کو دیے جا چکے ہیں۔
اسٹولٹن برگ نے خبردار کیا کہ یورپ کو نئے تارکین وطن کے بہاؤ کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ "ہم نے پہلے ہی لاکھوں لوگوں کو یوکرین سے بھاگنے پر مجبور ہوتے دیکھا ہے۔ ان میں سے بہت سے لوگ سرحد عبور کر کے رومانیہ میں جا چکے ہیں، جن کی تعداد 30 لاکھ کے قریب ہے۔ یاد رکھیں کہ یہ ایک جنگ ہے اور جنگ ہمیشہ سفاک ہوتی ہے۔