ماسکو (پاک ترک نیوز) روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے آرمینیائی ہم منصب ارارات مرزویان کے ساتھ فون پر بات چیت میں کاراباخ کی حالیہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
روسی وزارت خارجہ کے مطابق "وزراء نے آذربائیجان، آرمینیا اور روس کے رہنماؤں کے 9 نومبر 2020، 11 جنوری اور 26 نومبر 2021 کو طے پانے والے معاہدوں کے نفاذ پر تبادلہ خیال کیا، جس میں خطے میں نقل و حمل کے مواصلات کو غیر مسدود کرنے کے لیے مزید اقدامات اور حد بندی پر زور دیا گیا۔”
وزارت نے ایک بیان میں کہا۔لاوروف اور ارارات نے روس کی حمایت سے باکو-یریوان امن معاہدے پر بات چیت کے امکانات اور آرمینیائی وزیر اعظم نکول پشینیان کے روس کے آئندہ دورے کی تیاریوں کے بارے میں بھی بات کی۔
باکو اور یریوان کے درمیان تعلقات 1991 سے کشیدہ ہیں، جب آرمینیائی فوج نے نگورنو کاراباخ پر قبضہ کر لیا، جسے بالائی کاراباخ بھی کہا جاتا ہے، یہ علاقہ بین الاقوامی سطح پر آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے۔
2020 میں نئی جھڑپیں شروع ہوئیں، اور روس کی طرف سے جنگ بندی کی ثالثی سے قبل آذربائیجانی فوجیوں نے مقبوضہ علاقے کا ایک حصہ آرمینیائی فوجیوں سے آزاد کرا لیا۔
تینوں ممالک نے بعد میں پورے خطے کے فائدے کے لیے اقتصادی تعلقات اور انفراسٹرکچر کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔