منسک (پاک ترک نیوز) روس اور یوکرین کے درمیان ہونیوالے مذاکرات کا پہلا دور ختم ہو گیا ۔دونوں وفود اعلی قیادت سے مشاورت کے بعد دوبارہ مشاورت کریں گے۔ دوسری طرف یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر قبضے کیلئے متحارب افواج میں شدید لڑائی جاری ہے ۔یوکرینی صدر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا بنیادی مقصد جنگ بندی تھا، صدر پیوٹن کے ترجمان کے مطابق فریقین نے ایسے نکات پر گفتگوکی جن پر اتفاق رائے ہوسکتا ہے، دونوں وفود کی اگلی ملاقات بیلا روس اور پولینڈ کی سرحد پر ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق یوکرین پر روسی حملے کے بعد فریقین کی پہلی بیٹھک میں وفود کی سطح پر مذاکرات 5 گھنٹے جاری رہے، اعلیٰ قیادت سے مشاورت کے لیے دونوں وفود اپنے اپنے دارالحکومت روانہ ہو گئے۔ روس نے یوکرینی شہریوں سے دارالحکومت کیف خالی کرنے کی اپیل کردی، روسی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ شہری علاقوں کو نہیں صرف عسکری اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ کیف چھوڑنے والے شہریوں کے تحفظ کی ضمانت دی جائے گی۔
سنیک آئی لینڈ میں یوکرین کے 13 فوجی زندہ نکل آئے ، اس سے قبل لڑائی کے دوران تمام 13 فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاع تھی۔ روسی میڈیا پر جاری ویڈیو میں یوکرینی فوجی کہہ رہا ہے کہ گولہ بارود ختم ہونے پر انہوں نے ہتھیار ڈال دیئے تھے، اب روس کی قید میں ہیں۔
دوسری جانب یوکرینی صدر نے ایک بار پھر یورپی یونین میں شمولیت کی درخواست کی تھی تاہم یورپی یونین میں یوکرین کو رکنیت دینے پر اتفاق نہیں ہوسکا، یورپی یونین حکام کا کہنا ہے کہ چند ممبر ممالک یورپی بلاک کو مزید وسعت دینے کے حق میں نہیں ہیں۔