روس میں جزوی فوجیوں کو متحرک کرنے کا عمل روک دیا گیا

ماسکو(پاک ترک نیوز)
روسی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ ملک بھر میں تمام جزوی فوجی متحرک کرنے کی سرگرمیاں اور فوجی سمن کی ترسیل روک دی گئی ہے۔
وزارت نےگذشتہ روز جاری ہونے والے بیان میں کہا ہے کہ فوجی اندراج کے دفاتر اور علاقائی حکومتوں کی طرف سے فوجی خدمات کے لیے ریزروسٹوں کی بھرتی سے متعلق تمام سرگرمیاں روک دی گئی ہیں۔ فوجی سمن کی تیاری اور حوالے کرنا اب روک دیا گیا ہے۔وزارت نے کہاہے کہ جزوی طور پر متحرک ہونے کے بارے میں رپورٹس یکم نومبر تک پیش کی جانی ہیں۔ اور اس معاملے پر ہدایات فوجی اضلاع میں فوجیوں کے کمانڈروں اور شمالی بحری بیڑے کے کمانڈر کو بھیج دی گئی ہیں۔
وزارت نے کہا کہ اسمبلی کے مراکز اور دیگر عمارتیں جو متحرک کرنے کی کوششوں کے لیے استعمال ہوتی تھیں اب ان کے سابقہ ​​مقاصد کے لیے استعمال ہوں گی اور فوجی اندراج کے دفاتر اپنے معمول کے فرائض پر واپس چلے جائیں گے۔
وزارت دفاع نے مزید کہاہے کہ اندراج کے دفاتر اب مسلح افواج کے لیے صرف رضاکاروں اور کنٹریکٹ سروس مینوں کو ہی بھرتی کریں گے۔
یاد رہے کہ روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے 28 اکتوبر کو صدر ولادیمیر پوٹن کو بتایاتھا کہ 21 ستمبر کو شروع ہونے والی جزوی متحرک کاری کو سمیٹ لیا گیا ہے۔ شوئیگو نے کہا تھاکہ تین لاکھ لوگوں کو بلایا گیا تھا، اور جزوی طور پر متحرک ہونے کے لیے مزید کوئی اہداف طے نہیں کیے جا رہے تھے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More