ماسکو(پاک ترک نیوز)
رواں سال 2022 میں روس کی جی ڈی پی میں 3فیصد کے قریب کمی کی توقع ہے۔ جو پہلے سے لگائے گئے تخمیوں کے مطابق ہے۔ بینک آف روس کی گورنر ایلویرا نبیولینا نے ریگولیٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کے بعد گذشتہ روز پریس کانفرنس میںکہا کہ ہماری 2022 میں جی ڈی پی میں کمی کے لیےحالیہ پیشن گوئی جو ہم نے اکتوبر میں دی تھی وہ 3سے3.5 فیصد تھی۔ انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ہم اب یہ بات وثوق سے بتا سکتے ہیں کہ ہماری توقعات کے مطابق جی ڈی پی میں کمی تقریباً 3 فیصد ہوگی۔ لیکن یقیناً نومبر،دسمبر میں معاشی سرگرمیوں کے نتائج آنے پر جی ڈی پی 3 فیصد سے بھی کم ہوسکتی ہے۔
بینک آف روس کی طرف سے پہلے شائع شدہ درمیانی مدت کی پیشن گوئی کے مطابق، 2022 میں ملک کی جی ڈی پی میں 3سے3.5 فیصد کی کمی واقع ہوگی۔ روسی معیشت 2023 کی دوسری ششماہی میں ترقی کی طرف بڑھے گی۔ تاہم سال کے آخر تک جی ڈی پی کی شرح نمو منفی رہے گی اور4منفی فیصد سے منفی1فیصدتک رہے گی۔ روسی ریگولیٹر کا تخمینہ ہے کہ 2024-2025 میں روسی جی ڈی پی 1.5فیصد سے2.5فیصد سالانہ بڑھے گی۔
گورنر ایلویرا نبیولینا کے مطابق بینک آف روس تمام پیش آمدہ عوامل اور محرکات کو سامنے رکھتے ہوئے فروری میں 2023 کے لیے جی ڈی پی کی پیشن گوئی کو اپ ڈیٹ کرے گا۔
اس سے قبل جمعہ کو، بینک آف روس نے ایک بار پھر کلیدی شرح کو 7.5 فیصد سالانہ پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔ موجودہ صارفین کی قیمتیں ایک اعتدال پسند شرح سے بڑھ رہی ہیں۔ اور صارفین کی طلب کم ہو رہی ہے۔ گھرانوں اور کاروباروں کی افراط زر کی توقعات میں بنیادی طور پر کوئی تبدیلی نہیںآئی جو حسب سابق بلند رہیں گی۔
دریں اثنابینک آف روس بورڈ آف ڈائریکٹرز 10 فروری 2023 کو کلیدی شرح پر اپنی اگلی میٹنگ کرے گا۔